پنجاب وائلڈلائف نے لاہور اور گوجرانوالہ سمیت صوبے بھر میں جنگلی پرندوں کا گوشت فروخت کرنے والے ریسٹورنٹس اور ہوٹلوں کے خلاف کارروائی اور انسپکشن کا آغاز کردیا ہے۔
وائلڈلائف ٹیم گوجرانوالہ نے شہر میں مرغابی، جنگلی تیتر اور بٹیر سمیت گھریلو چڑیا کی ڈشیں تیار کرنے سے متعلق لگائے گئے تشہیری بورڈ اور فلیکس اتار دیے جبکہ ایک ریسٹورنٹ کے مینجر کو گرفتار کیا گیا ہے۔
ڈسٹرکٹ وائلڈلائف آفیسر گوجرانوالہ عاصم چیمہ کے مطابق ہوٹل کے مینجر کو چیک کرنے پر اس نے دعوی کیا کہ فارمی مرغابیوں اور بٹیروں کے گوشت کی ڈشیں تیار کرتے ہیں تاہم وہ فارمی بطخوں اور بٹیروں کا کوئی ریکارڈ نہیں دکھا سکے۔ انہوں نے قبول کیا کہ سوشل میڈیا پر اپنی مصنوعات کو شکار کے لیے علامتی طور پر استعمال کیا تاہم یہ پنجاب وائلڈلائف ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے کی بھی کوشش تھی اس لیے گوشت کی بازیابی پر بطخ اور مبینہ طور پر جنگلی آبی پرندوں کے گوشت کے طور پر یا ریسٹورنٹ کے مینیجر سبحان کا چالان کر کے گرفتارکرکیا گیا جسے عدالت میں پیش کیا جائے گا گوجرانوالہ میں جنگی پرندوں خاص طور پر مرغابیوں اور بٹیروں کے اشتہار بھی اتار دیے گئے ہیں۔
ادھر لاہور میں بھی ہوٹلوں اور ریسٹورنٹس کی چیکنگ شروع کردی گئی ہے۔ وائلڈ لائف حکام کے مطابق جنگلی پرندوں کا گوشت فروخت نہیں کیا جاسکتا تاہم اگر کوئی فارمی بطخوں، بٹیروں اور تیتر کا گوشت یا کھانے فروخت کرتا ہے تو اسے تشہیری اشتہارات پر واضع لکھنا ہوگا اور فارمی پرندوں کا ریکارڈ بھی رکھنا ہوگا۔