ZURICH:
سوئٹزرلینڈ کی پارلیمنٹ نے غیرمعمولی اقدام کرتے ہوئے حزب اللہ کو کالعدم قرار دینے کے حق میں ووٹ دے دی۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق سوئٹزرلینڈ عام طور پر غیرجانب دار ملک ہے اور عالمی تنازعات میں مذاکرات اور ثالثی کا کردار ادا کرتا ہے لیکن پارلیمنٹ کی جانب سے حزب اللہ کو کالعدم قرار دے دیا گیا ہے۔
پارلیمنٹ میں پابندی کے حق میں 126 ووٹ آئے، 20 مخالفت میں اور 41 اراکین نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
سوئٹزرلینڈ کے ایوان بالا نے حزب اللہ پر پابندی کے حق میں ووٹ گزشتہ ہفتے دیا تھا اور اب ایوان زیریں نے بھی اس کی توثیق کردی ہے۔
حزب اللہ پر پابندی کی تجویز پیش کرنے والے اراکین پارلیمنٹ کا مؤقف ہے کہ حزب اللہ عالمی سیکیورٹی کے لیے خطرہ ہے اور سوئٹزرلینڈ کو دہشت گردی کے خلاف اقدام کے طورپر اس پر پابندی کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب سوئٹزرلینڈ کی حکومت نے اس پابندی کی مخالفت کردی ہے۔
وزیرانصاف بیٹ جینز نے پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر سوئٹزرلینڈ خصوصی قوانین کے تحت اس طرح کی تنظیموں پر پابندی عائد کرتا ہے تو ہمیں خود سے پوچھنا ہوگا کہ کہاں اور کیسے لکیر کھینچی جائے۔
حزب اللہ پر پابندی کی مخالفت کرنے والی سیکورٹی پارلیسی کمیٹی نے مؤقف اپنایا کہ امن مذاکرات اور انسانی امداد کے تحت خوش قسمتی سے خصوصی قوانین کی وجہ سے سوئٹزرلینڈ کا ثالثی کا کردار بدستور قائم رہے گا۔
قبل ازیں سوئٹزرلینڈ کی پارلیمنٹ نے گزشتہ ہفتے حماس کو بھی کالعدم قرار دیا تھا۔
سوئٹزرلینڈ نے اس سے قبل صرف القاعدہ اور داعش پر پابندی عائد کردی تھی، جو اقوام متحدہ کی دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل ہیں۔