دمشق کے قریب اجتماعی قبر دریافت، ہزاروں لاشیں دفن ہونے کا خدشہ
شام کے دارالحکومت دمشق کے شمال میں القطیفہ کے علاقے میں دریافت ہونے والی اجتماعی قبر میں ہزاروں لاشیں دفن ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی رائٹرز کے مطابق یہ اجتماعی قبر بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد دریافت ہونے والی کئی اجتماعی قبروں میں سے ایک ہے۔
دمشق کے قریب القطیفہ اور نجھا کے قصبوں میں اجتماعی قبروں کے دو مقامات کا دورہ کرنے کے بعد امریکی جنگی جرائم کے سابق سفیر اسٹیفن ریپ نے رائٹرز کو بتایا کہ یقینی طور پر2013 سے اب تک ایک لاکھ سے زیادہ لوگ ہیں جنہیں تشدد کر کے ان اجتماعی قبروں میں دفن کیا گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق رائٹرز کی طرف سے تجزیہ کی گئیں سیٹلائٹ تصویروں سے معلوم ہوتا ہے کہ اس مقام پر 2012 اور 2014 کے درمیان بڑے پیمانے پر کھدائی شروع ہوئی اور 2022 تک جاری رہی۔اس دوران میکسار کی جانب سے لی گئی سیٹلائٹ تصاویر میں بھی اس جگہ پر ایک کرین کی موجودگی اور کھودی گئی خندقوں کو دیکھا جا سکتا ہے۔
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق القطیفہ میں لوگوں نے انتقام کے خوف سے یہ کہتے ہوئے کیمرے پر بات کرنے سے انکار کر دیا کہ انہیں ابھی تک یقین نہیں کہ اسد کے زوال کے بعد یہ علاقہ محفوظ ہے۔