جوائنٹ فیملی سسٹم میں رہنا بہتر ہے یا الگ؟ منیب بٹ کا اظہار خیال

جب میں گھر میں موجود نہ ہوں تو تسلی رہتی ہے کہ پیچھے بھائی اور ابو میرے بیوی بچوں کے پاس موجود ہیں، منیب بٹ

فوٹو: فائل

پاکستان شوبز کے اداکار منیب بٹ نے جوائنٹ فیملی میں رہنے کو بہترین قرار دے دیا۔

حال ہی میں ایک نجی ٹی وی شو میں منیب بٹ نے اپنی فیملی کے ساتھ رہنے کے تجربات شیئر کیے اور اسے مسائل کا مؤثر حل قرار دیتے ہوئے جوائنٹ فیملی میں رہنے پر زور دیا۔

انہوں بتایا کہ وہ، ان کے والد، اور ان کا بھائی علیحدہ گھر لے کر رہنے کو بہتر نہیں سمجھتے، کیونکہ شادی کے بعد شروع میں کئی مسائل پیش آتے ہیں۔ ایسے میں والدین یا گھر کے بزرگ افراد موجود ہوں تو وہ میاں بیوی کے درمیان اختلافات کو ختم کرنے میں مدد کر سکتے ہیں، اور چھوٹے چھوٹے مسائل آسانی سے حل ہو جاتے ہیں۔

منیب بٹ نے کہا کہ انہیں اس وقت بھی سکون ہے کیونکہ اگر وہ لاہور میں ہیں تو گھر میں ان کے والد اور بھائی موجود ہیں جو میری اہلیہ اور بچوں کو کسی بھی پریشانی کے وقت سنبھال سکتے ہیں۔ اس لئے جوائنٹ فیملی سسٹم زیادہ فائدہ مند ہے۔

منیب بٹ کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر فیملی کے تمام افراد الگ الگ پورشنز میں رہیں اور سب کے کچن علیحدہ ہوں، تو کوئی مسئلہ نہیں ہوتا۔

 انہوں نے اپنے گھر کی مثال دیتے ہوئے وضاحت کی کہ ان کے گھر میں تین پورشنز ہیں جس میں نیچے کے پورشن میں وہ خود رہتے ہیں، دوسری منزل کے پورشن میں ان کا بھائی اپنی اہلیہ اور بچوں کے ساتھ رہتا ہے، اور تیسری منزل پر بنے پورشن میں ان کے والدین مقیم ہیں۔ سب کا اپنا علیحدہ کچن اور نظام ہونے کے باوجود وہ ایک گھر میں ایک ساتھ رہ رہے ہیں، اور اللہ کے فضل سے اب تک کوئی مسئلہ پیش نہیں آیا۔

واضح رہے کہ منیب بٹ نے جوائنٹ فیملی سسٹم میں رہنے کے فوائد بتاتے ہوئے اس کو اپنانے پر زور دیا اداکار اس سے قبل بھی اپنے گھر اور جوائنٹ فیملی پر کئی مرتبہ اظہار خیال کر چکے ہیں جبکہ انہوں نے یہ بھی بتایا تھا کہ ان کے گھر میں اہلیہ خود کھانا بناتی ہیں تاکہ شوہر اور بیوی میں پیار محبت بنی رہے۔

Load Next Story

انٹرٹینمنٹ

رائے