حکومت قانون بنانے جا رہی ہے، لیکن کوئی روڈ میپ نہیں ہے، شرمیلا فاروقی

ڈیجیٹل نیشن پلان میں ہم اتنی جلدی کیوں کر رہے ہیں؟ جلدی نہ کریں، ماہرین کو بلائیں، مزید بات ہونی چاہیے، عمر ایوب


ویب ڈیسک December 18, 2024
شرمیلا فاروقی کی سزا 2001 میں پلی بار گین کی ذریعے ختم ہوگئی تھی، وکیل کا موقف فوٹو: فائل

اسلام آباد:

پاکستان پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی شرمیلا فاروقی نے کہا ہے کہ حکومت قانون بنانے جا رہی ہے، لیکن کوئی روڈ میپ نہیں ہے۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کا اجلاس چیئرمین امین الحق کی زیرِ صدارت ہوا، اجلاس میں ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل 2024 کا ایجنڈا زیرِ غور آیا۔

چیئرمین کمیٹی امین الحق نے کہا کہ کل ممبران کی خواہش تھی سب کو بل کے حوالے سے وقت دیا جائے، اگر کسی کو اس بل کے حوالے سے کوئی بات کرنی ہے تو بتا سکتے ہیں۔

کمیٹی رکن شرمیلا فاروقی نے کہا کہ قانون آپ بنانے جا رہے ہیں، روڈ میپ نہیں ہے، آپ کی باتوں سے بھی کچھ واضح نہیں ہو رہا۔

عمر ایوب نے کہا کہ ڈیجیٹل نیشن پلان میں ہم اتنی جلدی کیوں کر رہے ہیں؟ اتنی جلدی نہ کریں، ماہرین کو بلائیں، اس پر مزید بات ہونی چاہیے۔

مہیش کمار نے کہا کہ اتنی عجلت میں بل کو منظور کرانے پر تشویش ہے، اصل بنیاد کنیکٹوٹی ہے، اس کے بعد اتھارٹی بنائیں اور ڈیجیٹائز کریں۔

صادق میمن نے کہا کہ بل پر مزید وقت دیا جائے اور اس پر مشاورت کی ضرورت ہے، ابھی تک معلوم نہیں ہوسکا کہ انٹرنیٹ کی رفتار کیوں سست ہوتی ہے، عام آدمی کو بہتر رفتار کے ساتھ انٹرنیٹ چاہیے۔

پولین بلوچ نے کہا کہ سیکریٹری نے بتایا کہ آئی ٹی صوبوں کا معاملہ ہے تو کیا اس پر ہم قانون سازی کرسکتے ہیں؟ تمام اسٹیک ہولڈرز کی اس پر مشاورت ضروری ہے، سب کی رائے کو یقینی بنائیں۔

چیئرمین کمیٹی امین الحق نے کہا کہ میری ذمہ داری بنتی ہے کہ تمام کمیٹی ممبران کو ساتھ لے کر چلوں۔

اجلاس میں وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونی کیشن شزہ فاطمہ نے بریفنگ دی کہ یہ بل میرے ہاتھ سے لکھا ہوا ہے، کہیں سے کاپی پیسٹ نہیں ہوا، ہر چیز کو نگرانی کی نگاہ سے دیکھنا ہے تو ڈیجیٹائزیشن نہیں ہو پائے گی۔

چیئرمین کمیٹی نے ممبران کی رائے کو دیکھتے ہوئے بل کو اگلے اجلاس تک مؤخر کردیاہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں