ایسے پھل جو ذیابیطس مریضوں کیلیے زہرِ قاتل ثابت ہوسکتے ہیں

خشک میوہ جات میں تازہ پھلوں کے مقابلے میں شوگر کی مقدار بہت زیادہ ہوجاتی ہے

ذیابیطس کے شکار افراد کو متوازن غذاؤں میں پھل شامل کرنے کی تجویز دی جاتی ہے۔ تاہم کچھ پھل یا ان کی مصنوعات جیسے جوس اور خشک میوہ جات میں شوگر کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے۔ ان پھلوں سے پرہیز کرنے سے شوگر میں اضافے کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

دوسرے الفاظ میں تمام پھل برابر نہیں پیدا کیے گئے، کچھ میں دوسروں کے مقابلے میں نمایاں طور پر زیادہ شوگر ہوتی ہے جیسے سب سے زیادہ شوگر والے پھلوں میں شامل ہیں تربوز، ضرورت سے زیادہ پکے ہوئے کیلے اور انناس۔

اسی طرح کچھ پھل ایسے بھی ہیں جن میں کاربوہائیڈریٹ کی سطح زیادہ ہوتی ہے اور یہ بھی بلڈ شوگر کو بڑھانے میں معاون ہیں۔


پھلوں کے جوس بھی ذیابیطس مریضوں کیلئے خطرے سے خالی نہیں۔ امریکا میں بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام کے مراکز (سی ڈی سی) کے مطابق کھانے کے دوران یا خالی ہی پھلوں کا رس پینا کسی شخص کے خون میں شکر کی سطح کو تیزی سے بڑھاتا ہے۔

خشک میوہ جات کی بات کی جائے تو ذٰابیطس کے مریض اسے اپنی خوراک میں شامل کر سکتے ہیں جب تک کہ اس میں چینی نہ ملائی جائے۔

میووں کو خشک کرنے کیلئے اس میں سے پانی بالکل نکال لیا جاتا ہے جس کی وجہ سے خشک میوہ جات میں تازہ پھلوں کے مقابلے میں شوگر کی مقدار بہت زیادہ ہوجاتی ہے۔

امریکن ذیابیطس ایسوسی تصدیق کرتی ہے کہ مریض اعتدال میں خشک میوہ جات کھائیں۔

ذیابیطس کے مریضوں کو کھانے میں پھلوں کی مقدار کا بھی خیال رکھنا ضروری ہے۔ ذیل کے چارٹ میں مختلف پھلوں کی مناسب مقدار کا ذکر کیا گیا ہے۔

Load Next Story