دمشق:
شام کی بدنام زمانہ سیدنایا جیل کے دورہ پر اقوام متحدہ کے وفد کو نوجوان لڑکی نے بھاگنے پر مجبور کردیا۔
اقوام متحدہ کے نمائندے گیئر پیڈرسن نے گزشتہ دنوں دمشق میں سیدنایا جیل کا دورہ کیا جہاں اپنے گمشدہ بھائی اور دو کزنوں کو تلاش کرنے والی لڑکی نے گیئر پیڈرسن کے سامنے اپنے دل کی بھڑاس نکال دی۔
لڑکی نے گیئر پیڈرسن کو جوتا مارنے کی کوشش بھی کی اور اسکی گاڑی کے سامنے جوتا لہرایا۔
لڑکی نے سوال کیا کہ "تم 13 سال سے کہاں تھے جب ظلم ہورہا تھا؟ اب کیا کام ہے یہاں تمہارا؟، سب کے مارے جانے کے بعد آئے ہو؟۔
لڑکی نے مزید کہا کہ اب یہاں کیا ڈھونڈنے آئے ہو، فوراً اس جگہ سے نکل جاؤ!"۔ لڑکی کے چلانے پر گیئر پیڈرسن خاموش رہے اور اقوام متحدہ کی گاڑی میں بیٹھ کر وہا سے روانہ ہوگئے۔
واضح رہے کہ دمشق کی بدنام زمانہ سیدنایا جیل سے باہر آنے والی خوفناک تصاویر اور کہانیوں نے ہر شخص کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
یہاں بے شمار قیدیوں کو رکھا گیا تھا اور اس جیل کا بہت بڑا حصہ زیر زمین ہے جس میں قیدی برسوں تک مرتے اور گلتے سڑتے رہے، جیل سے ابھی تک تمام قیدیوں کی رہائی نہیں ہو سکی ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے 2017 میں سیدنایا جیل کو "مذبح خانے" کا نام دیا تھا، مارچ 2011 میں بغاوت شروع ہونے کے بعد سے یہ منظم مظالم کا مرکز بن گئی تھی جہاں اسد حکومت کے مخالفین کو تشدد، عصمت دری، فاقہ کشی اور پھانسی جیسی سزائیں دی جاتی تھیں۔
یاد رہے کہ شام میں 25 سال سے اقتدار پر قابض بشار الاسد کا 8 دسمبر کو تختہ الٹے جانے کے بعد باغیوں نے دمشق میں داخل ہوکر ملک کا کنٹرول سنبھال لیا تھا جس کے بعد جیلوں سے ہزاروں بے گناہ قیدیوں کی رہائی عمل میں لائی گئی۔
رہائی پانے والوں میں سے بہت سے سیاسی قیدیوں اور حکومت مخالف کارکنوں نے کئی سال بدنام زمانہ جیل کے اندر حراستی مراکز میں گزارے جو وحشیانہ سلوک کیلئے مشہور تھی۔
بدنام زمانہ جیل میں خفیہ چیمبرز بنائے گئے تھے جہاں اسد نے اپنے مخالفین کو برسوں تک غیر انسانی حالات میں رکھا، بعض قیدیوں کو زیر زمین خفیہ کمپارٹمنٹس میں رکھا گیا تھا جنہیں نکالنے کیلئے ٹیمیں سرنگیں کھودنے اور دیواروں کو توڑنے کا کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔
شامی لوگ جنہوں نے برسوں سے اپنے پیاروں کو نہیں دیکھا اپنے رشتہ داروں کی تلاش میں جیل میں ادھر سے اُدھر بھاگ رہے ہیں۔
سیدنایا جیل کے باہر گفتگو میں اقوام متحدہ کے نمائندہ گیئر پیڈرسن نے مطالبہ کیا ہے کہ بشار دور میں قید کی صعوبتیں برداشت کرنے والے افراد اور انکے خاندانوں کی ہرممکن مدد کی جائے۔
یو این ایلچی کا مزید کہنا تھا کہ جو قیدی رہا ہو گئے ہیں انہیں علاج معالجے سمیت تمام سہولتیں ملنی چاہئیں۔ جو ابھی رہا نہیں ہوئے انہیں فوری رہا کیا جائے۔
انہون نے مطالبہ کیا کہ لاپتہ افراد کے بارے میں فوری پتہ چلایا جائے اور ان کے اہل خانہ کو مطمئن کیا جائے، شام کی تعمیر نو کیلئے عالمی پابندی ہٹائی جائیں۔