شرمیلا ٹیگور بھارتی سینما کی ایک ممتاز اداکارہ ہیں اور ان کو اپنے دور میں جرات مندانہ فیصلوں کی وجہ سے ’بُری لڑکی‘ کہا جاتا تھا۔
1967 میں، انہوں نے فلم میں پہلی بار بکنی پہن کر تہلکہ مچا دیا۔ ان کا یہ انداز نہ صرف فلمی دنیا بلکہ پارلیمنٹ تک میں زیر بحث آیا۔ بعد میں انہوں نے فلم فیئر میگزین کے لیے بکنی میں پوز دے کر تاریخ رقم کی۔
شرمیلا ٹیگور نے سماجی روایات کی کبھی پرواہ نہیں کی اور اپنی مرضی کے مطابق فیصلے کیے۔ ایک حالیہ انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ ان کے دور میں خواتین اداکاراؤں کو ہمیشہ ایک نگران کے ساتھ رہنا ہوتا تھا، لیکن وہ ہمیشہ خودمختار رہیں۔
انہوں نے کہا:"جب میں نے فلموں میں کام کرنا شروع کیا، تو اس پیشے کو اچھا نہیں سمجھا جاتا تھا۔ مرد اداکاروں کو قبول کیا جاتا تھا، لیکن خواتین کو عزت نہیں ملتی تھی۔"
انہوں نے اپنے ساتھ پیش آنے والے مشکل واقعات کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ ایک بار ایک ہجوم نے ان پر مٹی پھینکی اور ان کے ٹرین کو جلانے کی دھمکی دی۔ تاہم، وقت کے ساتھ سب کچھ بدل گیا۔
شرمیلا نے کہا کہ شادی کے بعد انہیں ایک الگ طرح کی عزت ملی۔ انہوں نے کہا: "جب آپ ماں بنتے ہیں، تو آپ سماج کا حصہ بن جاتے ہیں۔ لوگ میری عزت کرتے تھے، حتیٰ کہ میرے بچے کی خیریت دریافت کرتے تھے۔"
شرمیلا ٹیگور نے اپنے کیریئر کا آغاز 1959 میں ستیہ جیت رے کی فلم اپور سنسار سے کیا۔ 1964 میں انہوں نے ہندی فلم کشمیر کی کلی میں شمی کپور کے ساتھ ڈیبیو کیا۔ اس کے بعد انہوں نے وقت (1965)، ارادھنا (1969) اور سفر (1970) جیسی کئی سپر ہٹ فلموں میں کام کیا۔ 1960 اور 1970 کی دہائی میں وہ بھارت کی سب سے زیادہ معاوضہ لینے والی اداکارہ تھیں۔