اسلام آبادرمشا کیس کاعبوری چالان پیش بے گناہ قرار

امام مسجدکیخلاف گواہ اورشواہدمل گئے،تفتیشی افسر، ڈسٹرکٹ اٹارنی کاچالان پراختلافی نوٹ


AFP/Express Desk September 23, 2012
امام مسجدکیخلاف گواہ اورشواہدمل گئے،تفتیشی افسر، ڈسٹرکٹ اٹارنی کاچالان پراختلافی نوٹ۔ فوٹو: فائل

اسلام آبادپولیس نے رمشامسیح کے خلاف توہین قرآن کیس کا عبوری چالان سیشن جج کی عدالت میںپیش کردیا ہے۔

سول جج اسلام آباد عامر عزیزکے رخصت پر چلے جانے کے باعث پولیس نے عبوری چالان سیشن جج راجہ جوادعباس کی عدالت میں پیش کیا۔ڈسٹرکٹ اٹارنی کی جانب سے چالان کے بعض نکات پر اعتراض اٹھایاگیا تاہم انھوں نے سیشن جج راجہ جواد عباس کی ہدایت پر اختلافی نوٹ کے ساتھ چالان پردستخط کردیے ۔بی بی سی کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ رمشا کے خلاف توہین مذہب کی مرتکب ہونے کاکوئی ثبوت نہیں ہے۔امریکی خبررساں ایجنسی اے پی نے اپنی خبرمیںبتایاہے کہ پولیس چالان کے مطابق رمشا کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملا۔

اس کیس کے تفتیشی افسرمنیرجعفری نے رپورٹ میں لکھا ہے کہ اشارے ملے ہیںکہ میرا جعفرگائوںکی مسجدکے امام نے قرآنی صفحات اس شاپنگ بیگ میں ڈالے جو رمشانے اٹھا رکھاتھا۔چالان میںکہاگیا ہے کہ اس شاپنگ بیگ اور اس میں پڑے موادکو لاہور میں فورنزک لیبارٹری بھیجاجارہا ہے ۔اے ایف پی کے مطابق پولیس نے عدالت کوبتایاکہ رمشا قصوروارنہیں ہے اس کے بجائے امام مسجدحافظ محمدخالدجدون کومقدمے کاسامنا کرنا چاہیے امام مسجدکے خلاف شواہداورگواہ موجود ہیں۔جج غلام عباس شاہ نے امام مسجدکے خلاف مبینہ طور پر جلے ہوئے اوراق میں قرآن مجیدکے اوراق شامل کرنے پر کیس چلانے کے حوالے سے فیصلہ کرنے کیلیے سماعت پیر24ستمبر تک ملتوی کردی ۔رمشامسیح کے خلاف درخواست گزاروں کے وکیل رائوعبدالرحیم نے کہاکہ وہ پولیس رپورٹ سے مطمئن نہیں ہیں۔

یہ رپورٹ رمشا کومعصوم ثابت کرنے کیلیے تفتیش کاروںکی بدنیتی پرمبنی ہے۔میں یہ مقدمہ لڑوں گااور اسے(رمشاکو) کارروائی کا سامناکرناپڑے گا۔سیشن جج اس درخواست پرکل پیرکوسماعت کریںگے،عد الت نے تفتیشی افسر کوبھی طلب کرلیا ہے ۔ڈسٹرکٹ اٹارنی نے درخواست میںکہاہے کہ انھیں پولیس اور انتظامیہ کی طرف سے خطرہ ہے وہ ان کو زدوکوب کرنے کے ساتھ ساتھ مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں لہٰذا تفتیشی افیسر اور انتظامیہ کیخلاف قانونی کارروائی عمل میں لاکر انہیںتحفظ فراہم کیا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں