ایران میں ارکان اسمبلی نے حجاب قانون میں ترمیم کی درخواست کی ہے تاکہ سزاؤں کو کم کیا جاسکے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران میں ستمبر 2023 میں حجاب پہننے سے انکار کرنے والی خواتین کو سخت سزائیں دینے کا بل پارلیمنٹ سے منظور ہوچکا تھا۔
اس بل کو ابھی حتمی توثیق کے لیے کابینہ کو پیش نہیں کیا گیا جب کہ بل پر گزشتہ دو سال سے حامیوں اور مخالفین میں گرما گرم بحث جاری ہے۔
تاہم اب خبر رساں ایجنسی ISNA کے مطابق ایران کے نائب صدر برائے پارلیمانی امور شہرام دبیری نے بل کو منظوری کے لیے بھیجنے سے روکنے کی درخواست کی ہے۔
شہرام دبیری کا کہنا تھا کہ ہم نے درخواست کی ہے کہ عفت اور حجاب کے قانون کو ابھی کابینہ میں نہ بھیجا جائے کیوں کہ پارلیمنٹ کے اسپیکر نے بل میں ترمیم کی درخواست کی ہے۔
ایران کے نائب صدر برائے پارلیمانی امور شہرام دبیری نے قانون میں ترمیم کی نوعیت کی وضاحت نہیں کی اور نہ ہی عمل درآمد کے لیے کوئی لائحہ عمل بتایا ہے۔
یاد رہے کہ اس بل نے گارڈین کونسل کی منظوری حاصل کر لی ہے جو کہ قانون سازی کے لیے بااختیار ادارہ ہے جس کے بعد اسے دسمبر میں صدر مسعود پیزشکیان کو بھیجا جانا تھا۔
ایران کے صدر مسعود پیزشکیان نے قانون پر دستخط کرنے سے قبل اس بل میں متعدد "ابہاموں" کا حوالہ دیتے ہوئے متن کے بارے میں "تحفظات" کا اظہار کیا ہے۔
اس قانون کے تحت "عریانیت" یا "بے حیائی" کو فروغ دینے پر 10 سال تک قید یا 6 ہزار ڈالر سے زائد جرمانہ ہوسکتا ہے۔
علاوہ ازیں حجاب پر پابندی نہ کروانے والے اداروں اور دفاتر انتظامیہ کو بھی سزاؤں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
خیال رہے کہ 2022 میں درست طریقے سے حجاب نہ کرنے کی پاداش میں گرفتار 22 سالہ کرد لڑکی مہسا امینی کی تھانے میں موت واقع ہوگئی تھی۔
جس کے بعد حجاب پابندی کے خلاف ملک گیر مظاہرے شروع ہوگئے تھے جو پوری دنیا میں پھیل گئے۔
احتجاج کے دوران خواتین مظاہرین نے حجاب اتارے اور بال کاٹے۔ ہزاروں مظاہرین کو گرفتار کیا گیا اور درجنوں کو سخت سزائیں دی گئیں۔
جس کے بعد 2023 میں ایک نیا بل منظور کیا گیا جس میں حجاب پابندی کو سخت کرتے ہوئے کڑی سزائیں دینے کا فیصلہ کیا گیا۔
اس سے قبل کے بل کو حکومت سے توثیق ملتی۔ اُس وقت کے صدر ابراہیم رئیسی 19 مئی 2024 کو ہیلی کاپٹر حادثے میں وزیر خارجہ سمیت جاں بحق ہوگئے۔
جس کے بعد ملک میں 28 جون کو ہونے والے الیکشن میں مسعود پیزشکیان نے فتح حاصل کی جن کی شہرت اصلاح پسند کے طور پر ہے۔