کراچی؛ میٹرک اور انٹرکے امتحانات برائے 2025 میں ای مارکنگ کا تجربہ کرنے کا فیصلہ
کراچی کے دونوں تعلیمی بورڈز، ثانوی تعلیمی بورڈ اور اعلی ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی، نے رواں سیشن کے سالانہ امتحانات 2025 کے امتحانی پرچے اور ان کی اسسمنٹ (جانچ) ای مارکنگ کے تحت کرنے کا حتمی فیصلہ کرلیا، میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کی سطح پر ای مارکنگ کی تیاریاں شروع کردی گئیں۔
یہ فیصلہ فیڈرل بورڈ اسلام آباد میں گزشتہ ہفتے ای مارکنگ کی منعقدہ ایک ٹریننگ ورکشاپ کے بعد سامنے آیا ہے جس میں میٹرک بورڈ کراچی اور انٹرمیڈیٹ بورڈ کراچی کے ناظمین امتحانات ظہیر الدین بھٹو اور زرینہ چوہدری شریک ہوئی تھیں۔
واضح رہے کہ فیصلے کے تحت میٹرک اور انٹر بورڈ آزمائشی طور پر سالانہ امتحانات 2025 میں نویں اور گیارہویں جماعتوں میں ای مارکنگ کا تجربہ کریں گے، میٹرک بورڈ نویں جماعت سائنس فیکلٹی کے حیاتیات ( biology ) اور کمپیوٹر سائنس کے پرچوں جبکہ انٹر بورڈ سائنس جنرل فیکلٹی کے ریاضی کے پرچے میں ای مارکنگ کرے گا۔
میٹرک بورڈ کراچی کے چیئرمین شرف علی شاہ نے "ایکسپریس" سے گفتگو کرتے ہوئے ای مارکنگ کرائے جانے کی تصدیق کی ان کا کہنا تھا کہ چونکہ ای مارکنگ حکومت سندھ کا فیصلہ تھا لہذا ہم اس پر عملدرآمد کریں گے اس سلسلے میں تیاریاں شروع کردی ہیں۔
ای مارکنگ کے لیے عام امتحانی کاپیوں سے مختلف امتحانی کاپیاں چھپوانے جارہے ہیں جبکہ ہمارا ارادہ ہے کہ اس سلسلے میں طلبہ کی آگہی کے لیے محدود پیمانے پر mock exams بھی کرائیں تاکہ طلبہ کو یہ معلوم ہو کہ سالانہ امتحانات میں ای مارکنگ سے متعلق امتحانی کاپی پر کیسے رائٹنگ کرنی ہے۔
چیئرمین بورڈ نے حکومت سندھ کی جانب سے ایک مارکنگ کے لئے محدود پیمانے پر بھجوائی گئی مشینری کا شکوہ کیا، ان کہنا تھا کہ کراچی میں ہر سال میٹرک کے امتحانات میں 4 لاکھ کے قریب طلبہ شریک ہوتے ہیں جن کی لاکھوں آنسر اسکرپٹ ہوتی ہیں ایک اسکینراور ایک پرنٹر سے ہم ای مارکنگ بھی محدود پیمانے پر ہی کرسکتے ہیں۔
اس موقع پر موجود میٹرک بورڈ کراچی کے ناظم امتحانات ظہیر الدین بھٹو نے ای مارکنگ کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ای مارکنگ کے لیے چھپوائی گئی مخصوص کاپی میں مختصراورتفصیلی جواب کے لیے طلبہ س بات کے پابند ہوں گے کہ وہ دی گئی سطور سے آگے نہ جائیں، سوالات کے لیے مختص کی گئی مقررہ سطور سے زائد کا جواب اسسمنٹ میں شامل نہیں ہوگا ۔
مزید برآں ان کا کہنا تھا کہ یہ کاپیاں جب اسکیننگ کے مرحلے سے گزاری جائیں گی تو کاپیوں میں لکھے گئے سوال و جواب علیحدہ علیحدہ ممتحن کو جانچ کے لیے دیے جائیں گے پوری ایک کاپی ایک ممتحن کے حوالے کرنے کے بجائے جانچ کرنے والے اساتذہ کو سوالات کے جوابات حوالے کیے جائیں گے اور ایک ہی کاپی کے مختلف سول و جواب مختلف اساتذہ کے پاس جانچ کے لیے سوفٹ ویئر کے ذریعے بھجوائے جائیں گے۔
ادھر اعلی ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کی ناظم امتحانات زرینہ چوہدری کا "ایکسپریس" کے رابطہ کرنے پر کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ سائنس جنرل فیکلٹی کے ریاضی کے پرچے سے ای مارکنگ شروع کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ متعلقہ پرچے میں اب اساتذہ کو اسسمنٹ کے لیے کاپیاں نہیں دی جائیں گی بلکہ سوفٹ ویئر کے ذریعے سوالات یا پھر ای کاپی بھجوائی جائے گی تاہم یہ آپشن ہمارے پاس موجود ہے کہ ہم پوری کاپی ایک ہی پروفیسر سے چیک کرائیں یا جانچ کرنے والے اساتذہ کو سوالات کے جوابات تقسیم کردیں۔
یاد رہے کہ سندھ میں میٹرک کے سالانی امتحانات برائے سال 2025 کا آغاز 15 مارچ جبکہ انٹر کے 15 اپریل سے ہونا ہے۔