کراچی کی 50 فیصد آبادی کو پانی کی قلت کا سامنا ہے، وزیراعلیٰ سندھ 

حکومت کے 4 واٹر سپلائی پروجیکٹ اور نئے حب کینال کی تعمیر پر کام کر رہی ہے،مراد علی شاہ کی برطانوی ہائی کمشنر کو بریفنگ


اسٹاف رپورٹر December 19, 2024
(فوٹو: فائل)

کراچی:

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کراچی کی 50 فیصد آبادی کو پانی کی قلت کا سامنا ہے۔ 

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے برطانوی ہائی کمشنرجین میرٹ کی وزیراعلیٰ ہاؤس میں ملاقات کی، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکریٹری آغا واصف بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ملاقات میں موسمیاتی تبدیلی، سیلاب کے بعد بحالی کی کوششوں، تعلیم اور دیگر اہم ایشوز پر گفتگو کی گئی۔

سندھ کے مسائل پر بات کرتے ہوئے برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے کہا کہ حکومت سندھ کے لیے ایک بڑا چیلنج تباہ کن سیلاب کے بعد بحالی ہے۔ 

وزیراعلیٰ سندھ نے 2022 کے سیلاب کے نقصانات پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ سیلاب سے زراعت، سڑکوں اورآبپاشی نظام کو بڑے پیمانے پر نقصان ہوا۔ 21 لاکھ سے زیادہ افراد بےگھر ہوگئے اور 23 ہزار اسکول بری طرح متاثر ہوئے۔

انہوں نے بتایا کہ حکومت سندھ نے پائیدار بحالی کو یقینی بنانے کےلیے موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے والے منصوبوں کا آغاز کیا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے مشکل وقت میں مدد کرنے پر برطانوی حکومت کا شکریہ ادا کیا اور بتایا کہ ہم نے معاشی استحکام اور زراعت کی ترقی کےلیے آبپاشی نظام کی بحالی کو ترجیح بنایا ہے۔

تعلیم کے حوالے سے مراد علی شاہ نے بتایا کہ متاثرہ اسکولوں کی دوبارہ تعمیر تیزی سے جاری ہے۔ انہوں نے امدادی اداروں کی بےمثال معاونت کا بھی اعتراف کیا۔ صنعتی ترقی خصوصی طور پر اسپیشل اکنامک زون کے قیام کا معاملہ بھی زیر بحث آیا۔

جین میریٹ نے ملک کے بندرگاہ والے شہر کراچی میں صنعتی ترقی پر زور دیا۔  مراد علی شاہ نے مقامی اور بین االقوامی سرمایہ کاروں کے ساتھ  پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے معاشی ترقی کے حکومتی عزم کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔

کراچی میں واٹر سپلائی کے ایشو پر بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ کراچی کی 50 فیصد آبادی کو پینے کے پانی کی قلت کا سامنا ہے۔ اس مسئلے کو حل کرنے کےلیے حکومت کے 4 واٹر سپلائی پروجیکٹ اور نئے حب کینال کی تعمیر پر کام کر رہی ہے۔

ملاقات میں اہم مسائل کے حل، شعبہ تعلیم کی بہتری اور سندھ میں صنعتی اور معاشی ترقی کےلیے مشترکہ کوششوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں