سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ہماری کہکشاں کے مرکز میں موجود ایک بہت بڑے بلیک ہول کے اطراف میں ممکنہ طورپر سیارے موجود ہوسکتے ہیں۔
سیاروں کی موجودگی کے متعلق سائنس دان تب پُر امید ہوئے جب انہوں نے سیگیٹیریس اے* نامی اس بلیک ہول کے قریب پہلا بائنری ستارہ دریافت کیا۔
یہ دریافت نہ صرف ایسے ستاروں یا ان کی ایسے سخت حالات میں موجودگی پر روشنی ڈالتی ہے بلکہ اس سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ اس علاقے میں سیارے بھی پائے جا سکتے ہیں۔
ماضی میں سائنس دانوں کا یہ ماننا رہا ہے کہ ستاروں کے لیے یہ ممکن ہو سکتا ہے کہ وہ بلیک ہول کے قریب شدید ماحول میں باقی رہ سکیں۔
سائنس دانوں کا ماننا ہے کہ نامعلوم سیارے بھی اس علاقے میں ممکنہ طور پر موجود ہوسکتے ہیں۔
محققین پُر امید ہیں کہ آئندہ آنے والے آلات بشمول ویری لارج ٹیلی اسکوپ اور ایکسٹریملی لارج ٹیلی اسکوپ میں ہونے والی اپ گریڈ سے ان سیاروں کو دیکھنا ممکن ہو سکتے گا۔