اسلام آباد:
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان ترجیحی تجارتی معاہدے کے تحت مخصوص اشیا کی درآمد پرعائد ٹیکسوں کی شرح میں رعایت کا اعلان کر دیا، جو 16 دسمبر 2024 سے نافذ العمل ہوگی۔
ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ ایس آر او کے مطابق پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان تجارتی معاہدے کے تحت یہ رعایت ہیزل نٹس (چلغوزے)، خوبانی، سبزیوں سے نکالے گئے عرق، تنوں والا تمباکو، پولی تھیلین، پروپیلین کوپولیمرز، تیل اور گیس کی کھدائی میں استعمال ہونے والی پائپنگ اور 6 ملی میٹر سے زائد موٹائی والے ریفائنڈ کاپر وائر کی درآمدات پردستیاب ہوگی۔
اس ضمن میں کہا گیا کہ یہ سہولت صرف ان اشیا کی درآمد پر دی جائے گی جو پاکستان آذربائیجان ترجیحی تجارتی معاہدے کے تحت 'قواعدِ اوریجن 2024 کے مطابق ہوں اور حکومت پاکستان کے درآمدی پالیسی آرڈر کے تحت درآمد کی جائیں۔
ایف بی آر نے کہا کہ کسٹمز ایکٹ 1969 کی شق 18(سی) اور 19 کے تحت وفاقی حکومت نے مذکورہ معاہدے کے تحت درآمد ہونے والی اشیا پر کسٹمز ڈیوٹی (سی ڈی)، اضافی کسٹمز ڈیوٹی (اے سی ڈی) اور ریگولیٹری ڈیوٹی (آر ڈی) کی وہ شرح نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جوکم ہوگی۔
مزید کہا گیا کہ اگر کسی شے پر لاگوکسٹمز ڈیوٹی، ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی یا ریگولیٹری ڈیوٹی کی شرح کسٹمز ایکٹ 1969 کے پہلے شیڈول میں درج شرح سے زیادہ ہو تو کم شرح کو ترجیح دی جائے گی۔