امریکی حکام شام کی نئی انتظامیہ سے ملنے دمشق پہنچ گئے

یہ ایک دہائی سے زیادہ عرصے بعد دمشق میں پہلا باضابطہ امریکی سفارتی دورہ ہے

دمشق:

امریکی حکام شام کی نئی انتظامیہ سے ملاقات کیلئے دارالحکومت دمشق پہنچ گئے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی حکام بشار الاسد کا تختہ الٹنے والی تنظیم حیات تحریر الشام کے نمائندوں سے ملنے کیلئے دمشق میں موجود ہیں جسے امریکا اب بھی ایک دہشتگرد گروپ قرار دیتا ہے۔

امریکی وفد کا یہ دورہ حالیہ دنوں میں اقوام متحدہ، برطانیہ، فرانس اور جرمنی سمیت دیگر ممالک کے وفود کے دوروں کے بعد سامنے آیا ہے جو ایک دہائی سے زیادہ عرصے بعد دمشق میں پہلا باضابطہ امریکی سفارتی دورہ ہے۔

شام میں صدر بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد امریکا اور یورپی وفود کے دورے انکے عرب ممالک کی طرف جھکاؤ کی پالیسی کو ظاہر کرتے ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کے مطابق سینئر عہدیداروں کے وفد میں اسسٹنٹ سکریٹری آف اسٹیٹ باربرا لیف، امریکی صدر جو بائیڈن کے نمائندہ خصوصی راجر کارسٹینس اور بیورو آف نیئر ایسٹ افیئرز کے سینئر مشیر ڈینیئل روبنسٹین شامل ہیں۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکی حکام شامی عوام کے ساتھ براہ راست بات چیت کریں گے، وہ سول سوسائٹی اور مختلف کمیونٹیز کے ارکان سے شام کے مستقبل کے بارے میں ان کے وژن پر تبادلہ خیال کریں گے اور یہ بھی پوچھیں گے کہ امریکا ان کی مدد کیسے کر سکتا ہے؟۔

Load Next Story