بچوں کوقطرے نہ پلوانے والی فیملی کا انسداد پولیو ٹیم پر تشدد، پولیس اہلکاروں کا گریبان پھاڑ دیا
کراچی میں بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے پر اصرار کرنے پر فیملی نے انسداد پولیو ٹیم کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔
کراچی میں کورنگی تھانے کے علاقے کورنگی ڈیڑھ رینجرزگراؤنڈ کچی آبادی میں انسداد پولیو ٹیم پرحملہ کیا گیا۔ ،واقعے کے بعد پولیس اوررینجرزافسران موقع پرپہنچ گئے اورفوری طور پرحملہ کرنے والی 4 خواتین سمیت 6 افراد کوگرفتار کرکے کورنگی تھانے منتقل کردیا گیا۔
ایس ایس پی کورنگی کامران خان نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ انسداد پولیو ورکر پولیس کے2 جوانوں کے ہمراہ کورنگی ڈیڑھ رینجرز گراؤنڈ کچی آبادی پہنچے تھے۔ ایک گھرمیں فیملی کی جانب سے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکارکیا گیا تھا۔
نسداد پولیو ٹیم نے قطرے پلانے پر اصرار کیا تو فیملی کی جانب سے پولیو ورکرزپر تشدد کیا گیا۔ پولیس اہلکاروں کے گریبان پھاڑ دیے گئے اورانہیں تھپڑ مارے گئے۔ پولیس اہلکاروں سے ان کے موبائل فون چھین لیے گئے جبکہ انسداد پولیو ٹیم پر بیلچے سے حملہ کیا گیا۔ اطلاع ملنے پر پولیس کی بھاری نفری موقع پرپہنچی توگھرمیں موجود فیملی کی جانب سے شدید رد عمل کا مظاہرہ کیا گیا اورپولیس پر پتھراؤ کرنے لگے۔
پولیس نے فوری طورپرحالات پرقابو پاتے ہوئے4 خواتین اور2 جوان العمر لڑکوں کو تحویل میں لے کر تھانے منتقل کر دیا۔ تحویل میں لی جانے والی خواتین میں ثمینہ زوجہ شینا خان، مہہ جبین زوجہ سلیمان، آمنہ دختر نسیم گل، اقرا دختر شینا خان اورمرد گل عمران ولد مومن خان اور سفیان ولد شاہنوازشامل ہیں۔ گرفتارشدہ مرد و خواتین کے خلاف سرکار کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا جا رہا ہے۔
ایس ایچ او کورنگی ملک عامر نے بتایاکہ انسداد پولیو ٹیم میں شامل 2 خواتین پولیو ورکرز رابعہ اورصبا، ڈاکٹر خالد، پولیس کانسٹیبل اسرار، جہانگیر ، توفیق اور لیڈی پولیس کانسٹیبل انیزہ ناز کو زد کوب کیا گیا ہے۔ لیڈی پولیس کانسٹیبل انیزہ ناز زخمی بھی ہوئی ہے ۔