شام میں بشار الاسد کا تختہ الٹنے والے باغی گروہ ہیتہ التحریر الشام کے سربراہ احمد الشرع المعروف ابو محمد الجولانی نے غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو میں اہم انکشافات کیے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی کو انٹرویو میں شام کے ملٹری آپریشن ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ احمد الشرع نے القاعدہ سے اپنے تعلقات سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا کسی بیرونی تنظیم سے کوئی تعلق نہیں۔
ابو محمد الجولانی نے کہا کہ ہمارا القاعدہ کا حصہ ہونا اب ماضی کا قصہ بن چکا ہے۔ فی الحال ہمارا اولین مقصد شام کے مفادات کے مطابق کام کرنا ہے۔
باغی گروہوں کی سربراہی کرنے والے ابو محمد الجولانی نے مطالبہ کیا کہ شام میں بشار الاسد کے آمرانہ دور کے خاتمے کے بعد جنگ کے شکار لاچار شہریوں کے لیے عالمی قوتیں شام پر عائد پابندیاں ختم کریں۔
انھوں نے یورپی ممالک اور امریکا سے پابندیوں کے فوری خاتمے سے شامی پھر سے ایک بار اُٹھ سکیں گے اور اپنے ملک کی تعمیر و ترقی میں حصہ ڈالیں گے۔
ابو محمد الجولانی نے شام کو افغانستان میں تبدیل نہیں ہونے دینے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ طویل جنگ سے تھکے ہوئے شامیوں کو پڑوسی ممالک اپنا دشمن نہ سمجھیں۔
باغی گروہوں کے سربراہ نے اقوام متحدہ، امریکا، یورپی یونین اور برطانیہ سے اپنی تنظیم ہیتہ التحریر الشام کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکالنے کا مطالبہ بھی کیا۔
یاد رہے کہ طالبان کے برعکس ابو محمد الجولانی ماضی میں ایک سے زائد بار اس بات پر زور دے چکے ہیں کہ شام کے تمام طبقات کو نئی حکومت میں شامل کیا جائے گا۔