اسلام آباد:
جمعیت علمائے اسلام کے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے بانی پی ٹی آئی کی مولانا فضل الرحمان سے جیل میں ملاقات کی دعوت سے متعلق کہا کہ اڈیالہ جیل میں سیاسی ملاقاتیں نہیں ہوتیں، مجھے نہیں لگتا بڑی لیڈرشپ اڈیالہ جیل جا کر ملاقات کرے گی،ان کا کہنا تھا کہ اڈیالہ جیل میں ملاقات نہیں، پیغام رسانی ہو سکتی ہے۔
اسلا م آباد ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہاکہ پی ٹی آئی کی جانب سے ملاقات کے حوالے سے کوئی پیغام نہیں آیا، اگر کوئی دعوت ملے بھی تو اڈیالہ جیل میں سیاسی ملاقاتیں نہیں ہوتیں،مجھے نہیں لگتا بڑی لیڈرشپ اڈیالہ جیل جا کر ملاقات کرے گی،ان کا کہنا تھا کہ اڈیالہ جیل میں ملاقات نہیں، پیغام رسانی ہو سکتی ہے،اگر کوئی پیغام آیا اور قیادت نے اجازت دی تو ہم اڈیالہ جا سکتے ہیں۔
دریں اثنا رہنما جے یو آئی ف سینیٹر کامران مرتضٰی نے ایکسپریس نیوز کے پروگرام’’ سینٹر اسٹیج ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم سے ہماری ملاقات مثبت پلس رہی، وزیر اعظم نے مولانا صاحب کو ملاقات کے لیے مدعو کیا تھا، امید رکھتے ہیں کہ ہمارے مطالبات مانے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اور پی ٹی آئی میں بات چیت بالکل ہونی چاہیے کیوں کہ بات چیت ہی ملک کے مفاد میں بہتر ہے، دونوں فریقین چاہیں تو ہم بھی سہولت کاری کرنے کے لیے تیار ہیں بس دونوں فریق یہ بتائیں کہ انہیں کیا سہولت کاری درکار ہے؟
سینیٹر کامران مرتضٰی نے کہا کہ میں تجویز کرتا ہوں کہ پارلیمانی کمیشن بنا دیں، حکومت نے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ قبول بھی کیا تو حل نہیں نکلے گا ، کمیشن بننے کے معاملے پر آگے مزید سفارشات بھی سامنے آ جائیں گی، جوڈیشل کمیشن سے معاملے کا حل نہیں نکلے گا۔