اسلام آباد:
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے مذاکرات کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی کوششوں کو غیرسنجیدہ قرار دیا اور کہا کہ سول نافرمانی کی کال بانی پی ٹی آئی نے دی اور واپس بھی وہی لے سکتےہیں۔
پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے ایکسپریس نیوز کے پروگرام ‘سینٹراسٹیج’ میں بات کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے واضح طور پر کہا کہ ہم نے مذاکراتی کمیٹی بنا دی ہے لیکن وزرا کی جانب سے ہماری اس کمیٹی کا تمسخر اڑایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ وزرا مذاکرات کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں، ہم کسی کے دروازے پر بیٹھنے کے لیے تیار نہیں۔
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی پیش کش سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا مذاکرات کے لیے میرا دفتر حاضر ہے، ان کی کی کوشش سنجیدہ نہیں ہے، اسپیکر صاحب کو اپنا آفس پیش کرنے سے آگے بھی کچھ کرنا پڑے گا اور وہ آ کر ہماری کمیٹی سے بات کریں۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی اچھے آدمی ہیں جو یہ کہا کہ میرا آفس حاضر ہے لیکن اسپیکر آفس تو اس وقت بھی حاضر تھا جب ہم استعفے دینے گئے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کامیاب نہیں ہوتے تو ہمارے پاس پر امن احتجاج کا حق ہے، ایوان کے اندر بھی ہم احتجاج کریں گے، وکلا بھی اپنی آواز اٹھائیں گے۔
مرکزی سیکریٹری اطلاعات پی ٹی آئی نے واضح کیا کہ سول نافرمانی کی کال بانی پی ٹی آئی نے دی، صرف وہی کال واپس لے سکتے ہیں، بانی پی ٹی آئی سے اس حوالے سے بات کی جا سکتی ہے لیکن کال واپس لینے کا فیصلہ بانی پی ٹی آئی ہی کریں گے اور یہ فیصلہ ہمارا نہیں بانی پی ٹی آئی کا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ قومی حکومت بالکل بھی مسائل کاحل نہیں نکال سکتی، پی ٹی آئی قومی حکومت کی تجویز کو یکسر مسترد کر چکی ہے، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات میں ایسی کوئی تجویز سامنے نہیں آئی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ ووٹ عوام نے بانی پی ٹی آئی کو دیا، یہ قومی حکومت کیا ہوتی ہے؟ ہمارا مطالبہ اسیران کی رہائی ہے۔
شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی پارلیمانی کمیشن کی تجویز کو بھی رد کرتی ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، 9 مئی اور 26 نومبر کو کیا ہوا ہم چاہتے ہیں کہ حقائق سامنے آئیں، ہم نے ہمیشہ یہ ڈیمانڈ کی کہ ہمارا مینڈیٹ ہمیں واپس کیا جائے۔