پب جی گیم کے ذریعے شادی کرنے والی لڑکی نے اپنی نند کو اغوا کرلیا۔
عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بہاولپور کے رہائشی ایک بینک میں گارڈ کے فرائض انجام دینے والے خالد محمود کی بہو مایا علی نے ان کی اکلوتی بیٹی ماہم علی کو اغوا کرلیا۔ اغوا کا مقدمہ تھانہ صدر بہاولپور میں درج کرلی گیا۔
خالد محمود کے بیٹے کاشان محمود نے مایا علی سے پب جی گیم کے ذریعے رابطہ قائم کیا تھا۔ شادی کے 3 ماہ بعد ہی مایا علی مبینہ طور پر گھر کے زیورات اور نقدی چوری کر کے ماہم علی کو اغوا کر کے فرار ہو گئی۔ تین سال قبل کاشان محمود ہر وقت موبائل پر بپ جی گیم کھیلتے تھے۔ ان کے ایک دوست کی اہلیہ نے انہیں مایا علی کے ساتھ گیم کھیلنے کی تجویز دی۔
کاشان علی کا کہنا تھا کہ چند روز گیم کھیلنے کے بعد ہم دونوں نے واٹس ایپ پر رابطہ کیا جو دوستی میں تبدیل ہوگیا۔ کچھ عرصے بعد مایا نے بتایا کہ وہ مجھ سے شادی کرنا چاہتی ہے کیونکہ گھر والے ان کا سودا کررہے ہیں۔ مایا نے روتے ہوئے ہوئے خود پر ہونے والے مظالم کا بتایا۔ والدہ سے شادی کی بات کی تو انہوں نے انکار کردیا تاہم گیم کھیلنے کا سلسلہ جاری رہا۔
کاشان علی کے مطابق مایا اچانک میسج کر کے ڈیرہ اسماعیل خان سے بہاولپور آ گئیں اور میرے گھر جانے پر بضد رہیں۔ والدین شادی کے لیے راضی نہیں تھے تاہم مایا علی نے میرے والدین اور بھائی بہنوں کے پیر پکڑ کر منتیں کیں اورمجبورا 30 جون کو گھر والوں نے مقامی عدالت میں مایا کے ساتھ کورٹ میرج کردی۔
2 نومبر کو مایا واک کرنے کے بہانے اپنی نند ماہم علی ، 8 تولے زیور اور ایک لاکھ روپے لے کر فرار ہوگئی۔ کیمروں کی ریکاڈنگ میں مایا کو زبردستی اپنی نند کو سفید رنگ کی گاڑی میں بٹھاتے ہوئے دیکھا گیا۔ ایف آئی آر کے مطابق مایا علی نے اپنی والدہ تسلیم اختر اور بھائیوں کے ساتھ مل کر اپنی نند کو اغوا کیا۔ تفتیشی افسر کا کہنا ہے اس کیس میں قانونی پیچدگیاں ہیں ۔ ہم کسی دوسرے صوبے میں ملزمان کو بغیراجازت گرفتار نہیں کرسکتے۔ ڈی پی او بہاولپور نے آئی جی پنجاب پولیس کو نامزد ملزمان کی گرفتاری کے لیے خط لکھا ہے جس میں خیبرپختونخوا سے ملزمان کی گرفتار میں معاونت اور مدد کی درخواست کی گئی ہے۔