وہ جانور جو اپنی دریافت کے بعد دوبارہ نظر نہیں آئے
ہر سال سائنس دان زمین پر جانوروں کی زیادہ سے زیادہ انواع دریافت کرتے رہتے ہیں۔ لیکن کچھ جانور ایسے ہیں جنہیں صرف ایک ہی بار دیکھا گیا ہے۔
دنیا میں کئی ایسے جانور ہیں جن کے بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا ہے کہ آیا وہ مر چکے ہیں، کھوگئے ہیں یا چُھپ جاتے ہیں۔ ہم یقینی طور پر نہیں جانتے۔
ذیل میں ان جانوروں کی کچھ مثالیں ہیں جو صرف ایک بار نظر آنے کے بعد اب تک نہیں دیکھے گئے؛
1) اروناچل پِٹ وائپر
2019 میں ماہرین حیاتیات کے ایک گروپ نے شمال مشرقی بھارت کے گاؤں رامدا کے ارد گرد حیاتیاتی تنوع کے سروے کے دوران اس عجیب و غریب سانپ کو دریافت کیا۔ اس کے بعد اسے دوبارہ کبھی نہیں دیکھا گیا۔
2) پاکٹ شارک
یہ دیو ہیکل چھپکلی صرف 19ویں صدی کے ایک نمونے سے جانی جاتی ہے جو ایک فرانسیسی میوزیم میں بغیر لیبل کے رکھی ہوئی تھی۔
بدقسمتی سے ڈیلکورٹ گیکو کے ناپید ہوجانے کا گمان کیا جاتا ہے کیونکہ کسی بھی انسان نے اس دیو ہیکل چھپکلیوں کو آج تک نہیں دیکھا۔
4) بُل نیک سی ہارس
سن 1997 میں آسٹریلیا کے شہر ایڈن کے ساحل پر چند بُل نیک سمندری گھوڑے تیرتے ہوئے پائے گئے تھے۔ تب سے اب تک یہ دوبارہ کسی کو نظر نہیں آئے۔
5) ریڈ ٹائیگرین
سرخ ٹائیگرین کو نارینو بلی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ یہ صرف ایک کٹی ہوئی سالم جلد سے شناخت ہوئی تھی جسے مبینہ طور پر 1989 میں میوزیم میں حاصل کیا گیا تھا۔
برسوں سے اس جلد کو اوسیلوٹس (نگلی بلی کی ایک عام قسم) کی جلد سمجھتے رہے لیکن آخر کار اسے 2023 میں اپنی نوعیت کی ایک الگ ہی نسل کے طور پر شناخت کیا گیا اور اس کا نام ریڈ ٹائیگرین رکھا گیا۔ اب ہم نہیں جانتے کہ آیا یہ دنیا میں موجود ہے یا نہیں؟
6) دھبے والا سبز کبوتر
دھبوں والا سبز کبوتر، نام سے آپ کو اندازہ ہورہا ہوگا یہ معدوم ہو گیا ہوگا، جی ہاں یہ پرندے ہمیشہ کے لیے ختم ہو چکے ہیں لیکن بڑا سوال آج تک باقی ہے کہ ان کی آماجگاہ اور ان کا آبائی ملک کونسا تھا؟