کراچی:
پاکستان ٹیکس بار کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ٹیکس دہندگان سے وصول کی جانے والی رقوم کا لاپروائی کے ساتھ استعمال کیا جا رہا ہے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ و محصولات کے چیئرمین نوید قمر کو لکھے گئے خط میں پاکستان ٹیکس بار کی جانب سے ٹیکس دہندگان سے وصول کی گئی رقوم کے استعمال پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ عوام سے وصول ہونے والے ٹیکس کی رقم کہاں اور کس طرح خرچ کی جارہی ہے، بتایا جائے۔معلومات کی درخواست آئین کے آرٹیکل 19اے کے تحت کی جارہی ہے۔
پی ٹی بی اے کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ ٹیکس دہندگان سے وصول ہونے والی رقم کو لاپروائی سے استعمال کیا جارہا ہے۔ سرکاری وفود کے بیرونی دوروں پر ٹیکس دہندگان سے وصول شدہ رقم خرچ نہیں ہونی چاہیے۔ قومی خزانے میں مسلسل کمی کے ساتھ ٹیکس وصولیوں کا ہدف بھی مکمل نہیں ہو پارہا۔
خط کے مطابق حکومتی غیر ترقیاتی اخراجات اور سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کا بجٹ بڑھا دیا گیا ہے۔ قائمہ کمیٹی ٹیکس دہندگان کے ساتھ مل کر قومی سطح پر اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی تشکیل دے۔
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹیکس دہندگان کی کمیٹی کی منظوری کے بغیر سرکاری وفود کے بیرونی دوروں کے اخراجات جاری نہ ہوں۔ مزید برآں خط میں تجویز دی گئی ہے کہ غیر ترقیاتی اور حکومتی اخراجات کے لیے بھی رقم کمیٹی کی منظوری سے جاری ہو۔