لاہور کی ہاؤسنگ اسکیم میں شیر آگیا، گارڈ کی فائرنگ سے ہلاک

پالتو شیر ڈیرے سے بھاگ کر دھاڑیں مارتا ہوں ہاؤسنگ اسکیم میں داخل ہوا تھا


آصف محمود December 21, 2024

لاہور میں ایک پالتو شیر کو گولی مارکر ہلاک کردیا گیا۔ گزشتہ ایک ماہ کے دوران پالتو بگ کیٹس کو ہلاک کیے جانے کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔

پنجاب وائلڈلائف حکام کے مطابق پالتو شیر اپنے پنجرے سے نکل کر شالیمار ہاؤسنگ سوسائٹی میں داخل ہوگیا تھا جس کی وجہ سے شہریوں میں خوف وہراس پھیل گیا۔

ہاؤسنگ سوسائٹی کے سیکیورٹی گارڈ نے گولی مار کر افریقن شیر کو ہلاک کردیا۔ اس واقعہ کی اطلاع ملنے پر پولیس نے وائلڈلائف حکام کو مطلع کیا افریقن شیر کو ہلاک کرنیوالے سیکیورٹی گارڈ کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔

وائلڈلائف حکام کے مطابق مارا جانیوالا شیر چوہدری علی عمران نامی شہری کے ڈیرے سے نکلا تھا۔ ڈپٹی ڈائریکٹر وائلڈلائف لاہور ریجن ڈاکٹر غلام رسول نے بتایا گزشتہ چند ہفتوں کے دوران بگ کیٹس کو ہلاک کرنے اور غیرقانونی تحویل میں رکھنے والوں کیخلاف یہ تیسرا مقدمہ درج کروایا گیا ہے۔

وائلڈلائف کیپٹووائلڈ لائف مینجمنٹ کمیٹی رولز 2023 کے تحت بگ کیٹس رکھنے کے لیے بریڈنگ فارم رجسٹرڈکروانا ضروری ہے،  قانون کے مطابق ہم یہ چیک کرسکتے ہیں کہ شیر،ٹائیگر یا اس انواع کا جانور رکھنے والے نے وہ جانور کہاں سے خریدا اور اسے رکھے جانے کے لیے پنجروں کا سائز کیا ہے؟

انہوں نے کہا کہ شیر کے مالک کے خلاف بھی قانونی کارروائی کی جائیگی، ہماری ٹیم یہ چیک کرے گی کہ مارے جانیوالا شیر اپنے پنجرے سے کیسے نکلا؟ ،اسے کہاں اور کس طریقے سے رکھا جارہا تھا۔ مارا جانیوالا مالک نے کہاں سے خریدا تھا، اس کے پاس خریداری رسید یا لائسنس تھا ،یہ بھی چیک کریں گے۔

اس سے قبل 25 نومبر کو لاہور کے ایک نجی فارم ہاؤس سے نکل بھاگنے والے پالتو تیندوے کو بھی ایک سیکیورٹی گارڈ نے گولی مارکر ہلاک کردیا تھا جبکہ 11 دسمبر کو منڈی بہاؤالدین میں ایک وائلڈتیندوے کو بھی گولیاں مارکر ہلاک کیا گیا تھا۔

دوسری طرف جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے سرگرم مشن اوئیرنس فاؤنڈیشن کے سربراہ فہد ملک کا کہنا افریقن شیر کو ہلاک کیے جانے کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے۔ ہمارے قوانین اور رویوں نے بڑی بلیوں کی شان و شوکت کو پامال کیا ہے اور انہیں کتے سے بھی بدتر حالت میں پہنچا دیا ہے۔ 

انہوں نے کہاجس طرح ایسے واقعات سامنے آتے ہیں۔  خدا نہ کرے کسی انسانی جان کا ضیاع ہو، تب ہی ہماری حکومت اور عوام جاگیں گے۔

فہد ملک نے کہا گھروں یا انسانوں کی آبادی والے علاقوں میں بڑی بلیوں اور دیگر جنگلی جانوروں کو رکھنے پر فوری اور سخت پابندی ہونی چاہیے۔  اگر کوئی ان کو رکھنے پر اصرار کرتا ہے، تو اسے بین الاقوامی معیارات پر عمل کرتے ہوئے، انسانی آبادی سے دور ایک محفوظ سہولت قائم کرنے اور ایسا کرنے کا واضح جواز فراہم کرنے کا پابند ہونا چاہیے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں