کرم میں قیام امن کے لیے جاری کوششوں میں رکاوٹ آگئی، کے پی حکومت کی تصدیق

ایک فریق نے مشاورت کیلیے دو روز کا وقت مانگا ہے، مزید کارروائی پیر سے شروع ہونے کا امکان ہے، بیرسٹر سیف

پشاور:

خیبرپختونخواحکومت کی جانب سے کرم میں قیام امن کے لیے جاری کوششوں میں تعطل آگیا، جرگے کے ایک فریق نے مشاورت کے لیے دودن کاوقت مانگ لیا جس پر کارروائی کو دو دنوں کے لیے روک دیا گیا ہے۔

کرم جرگہ کے لیے صوبائی حکومت کے نامزد سربراہ صوبائی مشیر اطلاعات بیرسٹرڈاکٹر سیف نے کہا کہ کرم معاملے پر ایک فریق نے مشاورت کے لیے 2 دن کا وقت مانگا ہے جس پر جرگہ ارکان نے باہمی مشاورت کے بعد فریق کو دو دن کا وقت دے دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کرم تنازع کا پرامن طریقے سے حل ہونے کے قریب ہے، پارا چنار میں مقامی رہنماؤں کو لائحہ عمل اور طریقہ کار پر اعتماد میں لیا جائے گا،  دو دن کے وقفے کے بعد جرگہ دوبارہ شروع ہوگا۔

بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہاکہ جرگے کے ارکان انتہائی سنجیدگی اور ذمہ داری سے امن کے قیام کے لیے اپنے فرائض ادا کر رہے ہیں، ایک صدی سے زائد پرانے  اس تنازعے کے حل کے لیے خیبر پختون خوا حکومت سنجیدہ اقدامات اٹھا رہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گرینڈ جرگے کے گزشتہ10 دنوں میں 40 سے زائد سیشن منعقد ہوئے ہیں، حکومت گرینڈ جرگے کو ہر قسم کی سہولیات فراہم کر رہی ہے۔

مشیراطلاعات نے مزید کہا کہ مشاورت کے لیے پارا چنار جانے والے اراکین کو ہیلی سروس فراہم کی جا رہی ہے،  بہت جلد عوام پائیدار اور مستقل امن کے حوالے سے خوشخبری سنیں گے، عوام سے درخواست ہے کہ وہ کسی قسم کے منفی پروپیگنڈے کو اہمیت نہ دیں۔

Load Next Story