یونان کشتی حادثے میں ملوث انسانی اسمگلر سمیت 2 ملزمان گرفتار

گرفتار ملزمان میں محمد اسلم اور سعید احمد شامل ہیں، ملزم محمد اسلم یونان کشتی حادثے میں ملوث ہے،ترجمان ایف آئی


ویب ڈیسک December 22, 2024
یونانی کوسٹ گارڈز کے مطابق حادثے کی شکار کشتیاں لیبیا سے ایک ساتھ روانہ ہوئیں—فوٹو: رائٹرز

گجرانوالہ:

یونان کشتی حادثے میں ملوث انسانی اسمگلر سمیت 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔

ترجمان ایف آئی اے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ایف آئی اے گجرانوالہ زون  نے یونان کشتی حادثے میں ملوث عناصر کے خلاف مختلف کاروائیاں کرتے ہوئے  انسانی اسمگلر سمیت 2 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔

بیان کے مطابق گرفتار ملزمان میں محمد اسلم اور سعید احمد شامل ہیں، ملزم محمد اسلم یونان کشتی حادثے میں ملوث ہے۔

ایف آئی اے کے مطابق ملزم انسانی سمگلنگ میں ملوث بین الاقوامی گینگ کا کارندے ہے، گرفتار ملزم نے متاثرین کو یورپ بھجوانے کے نام لاکھوں روپے ہتھیائے، ملزم نے متاثرین سے مجموعی طور پر 85 لاکھ روپے ہتھیائے، ملزم نے گینگ کے دیگر ملزمان کی مدد سے متاثرین کو پہلے لیبیا بھجوایا، بعد ازاں ملزم نے متاثرین کو کشتی کے ذریعے لیبیا سے یونان بھجوانے کی کوشش کی۔

اس میں کہا گیا کہ کشتی حادثے میں متاثرہ شہری لاپتہ ہوگئے، ملزم کو جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے گجرانوالہ سے گرفتار کیا گیا، ایک اور کاروائی میں انسانی اسمگلر کو گجرات سے گرفتار کیا گیا، ملزم جعلی سفری دستاویزات بنوانے میں ملوث ہے۔

ایف آئی اے نے کہا کہ ملزم جعلی دستاویزات کی آڑ میں بھاری رقوم وصول کرتا رہا، ملزمان کو گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا، دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ 

ڈائریکٹر گجرانوالہ زون نے کہا کہ یونان کشتی حادثے میں ملوث عناصر کے خلاف کریک ڈاون جاری ہے، ملزمان کی گرفتاری کے لئے خصوصی چھاپہ مار ٹیمیں تشکیل دی گئی ہے،  ملزمان کی گرفتاری کے لئے تمام تر وسائل کو بروئے کار لایا جا رہا ہے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ کسی شخص کو بھی معصوم لوگوں کی زندگیوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں، ٹھوس شواہد کی روشنی میں ملزمان کو قرار واقعی سزائیں دلوائیں گے۔ 

خیال رہے کہ چند روز قبل یونان کے جنوبی جزیرے گاوڈوس کے قریب کشتی الٹنے کے بعد متعدد تارکین وطن ڈوب کر ہلاک جب کہ کئی لاپتا ہوگئے تھے، بعد ازاں یونانی حکام نے لاپتا افراد کو مردہ قرار دیتے ہوئے ان کی تلاش اور ریسکیو کے لیے جاری آپریشن روک دیا تھا جس کے بعد سانحے میں مرنے والے پاکستانیوں کی تعداد 40 ہوگئی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

امن لازم ہے

Dec 22, 2024 03:40 AM |

انقلابی تبدیلی

Dec 22, 2024 03:15 AM |