کراچی: واٹر بورڈ کا ٹینکرز کے وال کھولنے والے شہریوں کیخلاف سخت کارروائی کا اعلان

مظاہرہ کرنے والوں کی فوٹیج ریاستی اداروں کو ارسال کردیں، ترجمان


اسٹاف رپورٹر December 22, 2024

کراچی:

واٹر بورڈ نے کراچی میں پانی کے ٹینکرز روکنے والے شہریوں کیخلاف سخت کارروائی کا اعلان کردیا۔

ترجمان نے کہا کہ سرکاری ہائیڈرنٹس کے ذریعے جنرل پبلک سروس کے تحت عوام کو سرکاری رعایتی نرخوں پانی فراہم کیا جاتا ہے، واٹر ٹینکرز کو روکنا ایک غیر قانونی اور غیر اخلاقی عمل ہے، واٹر ٹینکرز کے ذریعے مساجد امام بارگاہوں، اسپتالوں، اسکولوں، سرکاری و ریاستی اداروں سمیت عوام کے گھروں میں پانی فراہم کیا جاتا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ غلط افواہیں پھیلا کر شہریوں کو پریشان کیا جارہا ہے، قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے کی اجازت کسی کو بھی نہیں دی جائے گی، قانون کو جو اپنے ہاتھ میں لے گا یا ریاست اور اداروں کی رٹ کو چیلنج کرے گا اس کے خلاف فوری سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

واٹر بورڈ نے کہا کہ مظاہرے کرکے سرکاری املاک کو نقصان پہنچانا ایک غیر قانونی عمل ہے جو کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے والے کو کسی بھی صورت نہیں بخشا جائے گا، مظاہرہ کرنے والوں کی فوٹیج ریاستی اداروں کو ارسال کی گئی ہیں تاکہ ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے، تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنر و ایس ایس پیز کو آگاہی دی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی میں پانی بحران کے بعد انتظامیہ حرکت میں آگئی، کورنگی میں غیر قانونی واٹر ہائیڈرنٹ سیل

ترجمان واٹر بورڈ کا مزید کہنا تھا کہ شہر  بھر میں پانی کی فراہمی بلا تعطل جاری ہے، تمام علاقوں میں پانی کی فراہمی مکمل طور پر بحال کردی گئی ہے، شہر کو موجودہ وقت یومیہ 1200 ملین گیلن پانی کی ضرورت ہے، واٹر کارپوریشن کے سسٹم میں موجودہ وقت صرف یومیہ 650 ایم جی ڈی پانی دستیاب ہے۔

ترجمان نے کہا کہ دھابیجی سے 550 گھارو سے 30 اور حب کینال سے 70 ایم جی ڈی پانی فراہم کیا جاتا ہے جس کی شہر بھر میں منصفانہ تقسیم کی جاتی ہے، یہ تاثر سراسر غلط ہے کہ لائنوں کا پانی واٹر ٹینکرز کے ذریعے فراہم کیا جاتا ہے، ٹوٹل 650 ایم جی ڈی پانی میں سے سرکاری ہائیڈرنٹس کے ذریعے شہر میں صرف یومیہ 15 سے 18 ایم جی ڈی پانی فراہم کیا جاتا ہے۔

یاد رہے کہ کراچی میں گزشتہ کئی روز سے پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا تھا جس کے خلاف ہفتہ کو جماعت اسلامی نے 15 مقامات پر احتجاجی مظاہرے کیے تھے۔

احتجاجی مظاہروں کے دوران مشتعل افراد نے نیپا اور حسن اسکوائر سے گزرنے والے واٹر ٹینکرز کے وال کھول دیے تھے جس سے ہزاروں گیلن پانی ضائغ ہوا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ گھروں میں پانی نہیں آرہا تو ٹینکر مافیا کو پانی کیسے مل رہا ہے؟۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں