پشاور:
خیبرپختونخوا کے قبائلی ضلع کرم میں کشیدہ صورتحال اور شہریوں کی آمد و رفت کیلیے وزیر اعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپورکی ہدایت پر ہیلی کاپٹر سروس کا آغاز کردیاگیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق علاقے میں ادویات کی کمی پوری کرنے کے لئے صوبائی حکومت کے ہیلی کاپٹر کے ذریعے ادویات کی فراہمی کا سلسلہ پہلے ہی سے جاری تھا۔
صوبائی حکومت کے ہیلی کاپٹر کے ذریعے اتوار کے روز مجموعی طور پر 147 افراد کو ائیر ٹرانسپورٹ فراہم کیا گیا۔ ان افراد میں جرگہ ممبران کے علاوہ مریض، طلبہ، سرکاری عملہ اور دیگر افراد شامل تھے۔
اتوار کے روز ہیلی کاپٹر کی پہلی پرواز کے ذریعے پشاور سے 15 افراد کو پاراچنار منتقل کیا گیا جن میں جرگہ ممبران اور سرکاری عملے کے افراد شامل تھے۔
ہیلی کاپٹر نے اتوار کے روز پاراچنار سے ٹل تک تین پروازیں کی جن میں 87 افراد کو ٹل منتقل کیا گیا۔اسی طرح ٹل سے 15 افراد کو بھی پاراچنار منتقل کیا گیا۔
اتوار کے روز کی آخری پرواز کے ذریعے پاراچنار سے 30 افراد کو پشاور منتقل کیا گیا۔ اسی طرح ہفتے کے روز پاراچنار سے 53 افراد کو پشاور منتقل کیا گیا تھا۔ گزشتہ دو دنوں میں صوبائی حکومت کے ہیلی کاپٹر کے ذریعے مجموعی طور پر 200 افراد کو ائیر لفٹ کیا گیا۔
علاقے میں ادویات کی کمی پوری کرنے کے لئے وزیر اعلی کی ہدایت پر اب تک ہیلی کاپٹر کی سات پروازوں کے ذریعے ادویات کرم بھیجی گئی ہیں اور مجموعی طور چھ کروڑ روپے مالیت سے زائد کی ادویات کرم پہنچائی جاچکی ہیں۔
اپنے ایک بیان میں وزیر اعلی نے کہا ہے کہ ضلع کرم کے زمینی راستے کی بندش کی وجہ سے وہاں کے لوگوں کو درپیش مشکلات کا صوبائی حکومت کو بھر پور احساس ہے اور صوبائی حکومت ان مشکلات کو دور کرنے کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت کرم کے مسئلے کا پائیدار نکالنے اور وہاں کے لوگوں کے مسائل کو مستقل بنیادوں پر حل کرنے کے لئے سنجیدہ کوششیں کر رہی ہے۔