جامعہ کراچی کا اگلے سیشن کیلئے داخلہ پالیسی میں بڑی تبدیلی کا فیصلہ

جامعہ کراچی میں داخلہ ٹیسٹ میں شریک طلبہ کے پاس ہونے کا تناسب بھی 31 فیصد تک رہا ہے


صفدر رضوی December 22, 2024
کمپنیوں سے پیشکشیں مانگ لیں،کوشش ہے کراچی یونیورسٹی کو مثالی تربیت گاہ میں تبدیل کر دیا جائے،ڈاکٹر اجمل خان۔ فوٹو؛ فائل

کراچی:

جامعہ کراچی کی انتظامیہ نے کئی عشروں پر محیط اپنی داخلہ پالیسی کو تبدیل کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے اور آئندہ داخلے انٹر سال اول کے نتائج کی بنیاد پر دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ بی ایس مارننگ اورایوننگ پروگرام کے داخلے نومبر کے بجائے جولائی 2025 میں شروع کردیے جائیں گے اور سیشن بھی اگست سے شروع کیا جاسکتا ہے۔

جامعہ کراچی کے وائس چانسلرخالد محمود عراقی نے شعبہ کمپیوٹر کے تحت "اے آئی اسمارٹ کلاس رومز" کے افتتاح کے موقع پر "ایکسپریس" سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ یہ فیصلہ بہتر نتائج کے حامل اچھا اکیڈمک پس منظر رکھنے والے طلبہ کے لیے کیا جارہا ہے۔

وائس چانسلر کا کہنا تھا کہ شہر کی کئی جامعات سال کے وسط میں داخلوں کا اعلان کردیتی ہیں، جس کے سبب ذہین طلبہ کی ایک بڑی تعداد پہلے ہی ان جامعات کا رخ کرلیتی ہے جبکہ ہم چاہتے ہیں کہ جامعہ کراچی میں جو طلبہ داخلہ لے رہے ہیں ان کا معیار بھی یونیورسٹی کی شایان شان ہو۔

اس سلسلے میں باقاعدہ ورکنگ پیپر تیار کرکے اکیڈمک کونسل میں منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔

ایک سوال پر وائس چانسلر کا کہنا تھا کہ جولائی میں داخلوں کا عمل مکمل کرکے سیشن بھی اگست یا ستمبر سے شروع کرسکتے ہیں۔

واضح رہے کہ کراچی میں قائم کئی نجی اور چند ایک سرکاری جامعات بیچلرز کے داخلوں کے لیے انٹرمیڈیٹ سال دوم کے نتائج کا انتظار نہیں کرتیں بلکہ ان جامعات میں انٹر سال اول کے نتائج کی بنیاد پر ہی جولائی سے داخلے شروع ہوجاتے ہیں جبکہ کراچی سمیت پورے سندھ میں انٹرمیڈیٹ کے امتحانات کا سلسلہ جولائی اوراگست تک جاری رہتا یے اور نتائج بمشکل اکتوبر میں جاری ہوتے ہیں۔

اسی تناظر میں این ای ڈی یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی نے گزشتہ تین سال سے اپنے داخلوں کا وقت تبدیل کردیا، این ای ڈی یونیورسٹی مارچ میں داخلوں کا اعلان کرتی ہے اور جولائی میں رجحان ٹیسٹ کے بعد داخلوں کا عمل مکمل ہوجاتا ہے۔

این ای ڈی یونیورسٹی میں سیشن ستمبر میں شروع ہوجاتا ہے اور داخلوں کا میرٹ بھی انٹر سال اول کے نتائج کی بنیاد پرطے ہوتا ہے۔

یاد رہے کہ این ای ڈی میں بھی رجحان ٹیسٹ میں شرکت کرنے والے طلبہ کی تعداد مذکورہ فیصلے سے قبل متاثر ہورہی تھی اور ٹیسٹ میں شریک طلبہ کی تعداد گزشتہ برسوں کی نسبت 30 سے 40 فیصد تک کم ہوگئی تھی۔

جامعہ کراچی میں بھی صورت حال اسی طرف جا رہی ہے، ادھر داخلہ ٹیسٹ میں شریک طلبہ کے پاس ہونے کا تناسب بھی 31 فیصد تک رہا ہے،  داخلہ ٹیسٹ میں 7300 طلبہ شریک ہوئے تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں