حیدرآباد: مشہور تلگو اداکار الو ارجن کے گھر پر اتوار کی شام کو عثمانیہ یونیورسٹی کے طلبہ نے حملہ کر دیا۔
حملہ آوروں نے ایک کروڑ روپے معاوضے کا مطالبہ کیا جو اس خاتون کے اہلخانہ کو دیا جائے جو فلم ’پشپا 2‘ کے پریمئیر کے دوران سینڈھیا تھیٹر میں بھگدڑ کے باعث جاں بحق ہو گئی تھی۔
حیدرآباد پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے موقع پر پہنچ کر آٹھ افراد کو گرفتار کر لیا۔ اطلاعات کے مطابق، حملہ آور الو ارجن کے گھر میں زبردستی داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔ انہوں نے گھر کے احاطے میں رکھے گملے توڑ دیے اور ٹماٹر پھینکے۔
واقعے سے کچھ دیر قبل الو ارجن نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اپنے مداحوں سے درخواست کی تھی کہ وہ جذبات کا اظہار ذمے داری کے ساتھ کریں اور کسی قسم کی بدتمیزی یا گالی گلوچ سے گریز کریں۔
الو ارجن نے پہلے ہی اعلان کیا تھا کہ وہ جاں بحق ہونے والی خاتون کے اہل خانہ کو 25 لاکھ روپے کا معاوضہ دیں گے اور زخمیوں کے علاج کے اخراجات بھی خود اٹھائیں گے۔
عینی شاہدین کے مطابق، حملہ آوروں نے بینرز اٹھا رکھے تھے اور "انصاف ہونا چاہیے" کے نعرے لگا رہے تھے۔ پولیس نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات میں معلوم ہوا ہے کہ حملے میں عثمانیہ یونیورسٹی کے جوائنٹ ایکشن کمیٹی (OU JAC) کے اراکین ملوث ہو سکتے ہیں۔