پشاور:
پاکستان تحریک انصاف نے الزام عائد کیا ہے کہ حکومت مذاکرات شروع کرنے سے پہلے ہی انہیں سبوتاژ کرنا چاہتی ہے۔
تحریک انصاف کے سینیئر رہنما شوکت یوسف زئی نے وزیر دفاع خواجہ اصف کے گزشتہ روز دیے گئے بیان پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بیانات کا مقصد مذاکرات کو سبوتاژ کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ خواجہ اصف نہ بھولیں کہ اسٹیبلشمنٹ کی پروڈکٹ عمران خان نہیں، نواز شریف ہیں، جنرل جیلانی نواز شریف کو انگلی سے پکڑ کر سیاست میں لائے تھے اورجنرل ضیا کا دور ان کی سیاسی نرسری تھی۔
شوکت یوسفزئی نے کہا کہ تحریک انصاف نے ٹرمپ نہیں بلکہ جو بائیڈن اور سکندر سلطان راجا کی موجودگی میں انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے، عوامی مینڈیٹ تحریک انصاف کے پاس ہے۔
شوکت یوسف زئی نے کہا کہ خواجہ آصف کا یہ بیان کہ 190 ملین پاؤنڈ ملک ریاض کے اکاؤنٹ میں ہیں، سفید جھوٹ ہے، اتنا بڑا جھوٹ بولنے والا وزیر دفاع کیسے ہوسکتا ہے، 2018 سے 2023 تک حکومت نے سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ سے اسی رقم پر سود وصول کیا ہے۔
شوکت یوسف زئی نے کہا کہ عمران خان وہ لیڈر ہیں جو اپنے ورکروں کی بات کر رہے ہیں انہوں نے آج تک اپنے لیے کوئی این ار او نہیں مانگا، وہ چاہتے ہیں کہ بے گناہ ورکرز رہا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف حکومت مذاکرات بھی کر رہی ہے لیکن دوسری طرف انہیں یہ بھی خوف ہے کہ مذاکرات کامیاب ہوئے تو (ن) لیگ کے لیے سپیس ختم ہو جائے گی ۔
شوکت یوسفزئی نے کہا کہ سول نافرمانی کی تحریک ابھی تک برقرار ہے، آج حکومت کے ساتھ مذاکرات میں اندازہ ہو جائے گا کہ حکومت مذاکرات میں سنجیدہ ہے یا نہیں، اس کے بعد ہماری قیادت اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ سول نافرمانی کی تحریک موخر ہوتی ہے، ختم ہوتی ہے یا برقرار رہتی ہے اس کا فیصلہ عمران خان اج کر لیں گے اور اس کا سارا دارومدار حکومت کی سنجیدگی کے اوپر ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت مذاکرات کامیاب کرنا چاہتی ہے تو اپنے وزرا کو بے سروپا بیان سے روکے۔