پاکستان رمضان نے 10 سال سے گمشدہ بچی کو والدین سے ملا دیا رقت انگیز مناظر
تہمینہ کو لینے کیلیے والدین فیصل آباد سے کراچی پہنچ گئے،عامر لیاقت کی کوششوں سے پانچویں بچی کو گھر مل گیا
ایکسپریس کی براہ راست خصوصی نشریات ''پاکستان رمضان''میں ایدھی سینٹر میں مقیم گمشدہ بچوں کی اسکرین پر رونمائی کا سلسلہ ہرروز جاری ہے اور گزشتہ روز ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کو اس حوالے سے ایک اور بڑی کا میابی اُس وقت حاصل ہوئی جب 10سال سے اپنے والدین کی شفقت سے محروم تہمینہ جو اپنا نام مینا بتاتی ہے ۔
اللہ کے فضل وکرم اورعامر لیاقت حسین کی کوششوں سے اپنے والدین سے ملنے میں کامیاب ہوگئی۔ بچی کے والدین جونہی پاکستان رمضان کے سیٹ پر پہنچے بچی والہانہ انداز میں اُن سے لپٹ گئی ، 10سال بعد ماں باپ اور بچی کے ملاپ کے جذباتی مناظر دیکھ کر میزبان اور سیٹ پر موجود ہر شخص کی آنکھ اشکبار ہوگئی۔اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے کہا کہ میں آج بے حد خوش ہوں اور خوشی کے اظہار کے لیے میرے پاس الفاظ نہیں ہیں ۔انھوں نے کہا کہ تہمینہ نامی یہ بچی دس سال سے ایدھی سینٹر میں مقیم ہے اور یکم رمضان سے یہاں آرہی تھی اور روروکر اپنے والدین کو یاد کرتی تھی ،15روز تک اس کے والدین کو ڈھونڈنے کی سرتوڑ کوششیں کی گئیں اور بالآخر اللہ تعالیٰ نے ہمیں ہماری کوششوں میں سرخرو کیا اور آج یہ اپنے ماں باپ کی آغوش میں ہے۔انھوں نے کہا کہ یہ بچی سادات گھرانے سے تعلق رکھتی ہے ۔
اگر اس کواس کے والدین لینے نہ آتے تو میں خود اس کی پرورش اور کفالت کی ذمے داری اٹھاتا۔ انھوں نے اس موقع پر بچی کے ملنے کی خوشی کو دوبالا کرتے ہوئے ان کے لیے ایک لاکھ روپے بھی دینے کا اعلان کیا جس پر اس کے والدین نے ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کا شکریہ اداکیا۔واضح رہے کہ اہلیان فیصل آباد نے 14سالہ بچی تہمینہ کو جو اپنا نام مینا بتاتی ہے ، اس کی بچپن کی تصویر دیکھ کر پہچان لیا تھا اور ایکسپریس سے اس کے والدین کا رابطہ کرادیاجنھوں نے پاکستان رمضان نشریات کے دوران ہی ڈاکٹر عامر لیاقت حسین سے رابطہ کیاجنھوںنے گمشدہ بچی کو والدین سے ملانے کے لیے ذاتی خرچ پر اس کے والدین کو فیصل آباد سے کراچی بلالیا تھا۔
گمشدہ بچوں کو مدعو کرنے کا مقصد انھیں ان کے والدین سے ملانا ہے۔نشریات کے دوسرے روز ہی ڈاکٹر عامرلیاقت حسین کو اس نیک مقصد میں کامیابی حاصل ہوئی اور اوکاڑہ سے تعلق رکھنے والی 9سالہ صائمہ اپنے والدسے ملنے میں کامیاب ہوگئی۔گمشدہ بچوں کو والدین سے ملانے کی ڈاکٹر عامر لیاقت کی کوششیں اس وقت مزید سود مند ثابت ہوئیں جب کوئٹہ اور ملتان کی رہائشی خواتین نے ٹی وی اسکرین پر حسینہ اور سمیرانامی بچیوں کو پہچان لیا،بعدازں ملتان ہی میں مقیم ایک صاحب نے اپنے بھتیجے شہباز کو شناخت کرلیا اور ایکسپریس کے توسط سے ان تمام افراد نے ڈاکٹر عامر لیاقت حسین سے رابطہ کیا جنھوں نے ایدھی سینٹر میں مقیم گمشدہ بچوں کو والدین سے ملانے کے لیے ذاتی خرچ پر انھیں کوئٹہ اور ملتان سے کراچی بلایا اور پاکستان رمضان نشریات میں انھیںبچوں سے ملا دیا۔
حالیہ ماہ رمضان کے مقبول پروگرام ''زیرزبرپیش'' کے پہلے فائنل میں یقین محکم نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مخالف ٹیموں پر واضح برتر ی حاصل کر لی تاہم حتمی نتیجہ تیسرے فائنل کے بعد ہی برآمد ہو گا۔
ایکسپریس کی پاکستان رمضان نشریات کے دوران شہرہ آفاق ''عالم آن ایئر'' میں ڈاکٹرعامر لیاقت حسین سے گفتگو کے دورانخطیب اہل سنت اورسواد اعظم اہل سنت حقیقی کے سربراہ علامہ کوکب نورانی اوکاڑوی، مجلس وحدت المسلمین کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی ،جمعیت علماء اسلام پاکستان سمیع الحق گروپ کے مرکزی سیکریٹری جنرل مولانا عبدالرؤف فاروقی ،حضرت خدیجۃ الکبریٰ ؓایجوکیشنل سوسائٹی کے سربراہ علامہ ضامن عباس زیدی اور جامع مسجد اہل حدیث شاد باغ لاہور کے خطیب پروفیسر مطیع اللہ باجوہ نے فلسطینی عوام پر اسرائیلی جارحیت کی سخت مذمت کی اور اسے بین الاقوامی سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اب تک711بچے شہید اور معذور ہوچکے ہیں مگر حکمرانوں کے کان پر جوں تک نہیں رینگی۔
اللہ کے فضل وکرم اورعامر لیاقت حسین کی کوششوں سے اپنے والدین سے ملنے میں کامیاب ہوگئی۔ بچی کے والدین جونہی پاکستان رمضان کے سیٹ پر پہنچے بچی والہانہ انداز میں اُن سے لپٹ گئی ، 10سال بعد ماں باپ اور بچی کے ملاپ کے جذباتی مناظر دیکھ کر میزبان اور سیٹ پر موجود ہر شخص کی آنکھ اشکبار ہوگئی۔اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے کہا کہ میں آج بے حد خوش ہوں اور خوشی کے اظہار کے لیے میرے پاس الفاظ نہیں ہیں ۔انھوں نے کہا کہ تہمینہ نامی یہ بچی دس سال سے ایدھی سینٹر میں مقیم ہے اور یکم رمضان سے یہاں آرہی تھی اور روروکر اپنے والدین کو یاد کرتی تھی ،15روز تک اس کے والدین کو ڈھونڈنے کی سرتوڑ کوششیں کی گئیں اور بالآخر اللہ تعالیٰ نے ہمیں ہماری کوششوں میں سرخرو کیا اور آج یہ اپنے ماں باپ کی آغوش میں ہے۔انھوں نے کہا کہ یہ بچی سادات گھرانے سے تعلق رکھتی ہے ۔
اگر اس کواس کے والدین لینے نہ آتے تو میں خود اس کی پرورش اور کفالت کی ذمے داری اٹھاتا۔ انھوں نے اس موقع پر بچی کے ملنے کی خوشی کو دوبالا کرتے ہوئے ان کے لیے ایک لاکھ روپے بھی دینے کا اعلان کیا جس پر اس کے والدین نے ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کا شکریہ اداکیا۔واضح رہے کہ اہلیان فیصل آباد نے 14سالہ بچی تہمینہ کو جو اپنا نام مینا بتاتی ہے ، اس کی بچپن کی تصویر دیکھ کر پہچان لیا تھا اور ایکسپریس سے اس کے والدین کا رابطہ کرادیاجنھوں نے پاکستان رمضان نشریات کے دوران ہی ڈاکٹر عامر لیاقت حسین سے رابطہ کیاجنھوںنے گمشدہ بچی کو والدین سے ملانے کے لیے ذاتی خرچ پر اس کے والدین کو فیصل آباد سے کراچی بلالیا تھا۔
گمشدہ بچوں کو مدعو کرنے کا مقصد انھیں ان کے والدین سے ملانا ہے۔نشریات کے دوسرے روز ہی ڈاکٹر عامرلیاقت حسین کو اس نیک مقصد میں کامیابی حاصل ہوئی اور اوکاڑہ سے تعلق رکھنے والی 9سالہ صائمہ اپنے والدسے ملنے میں کامیاب ہوگئی۔گمشدہ بچوں کو والدین سے ملانے کی ڈاکٹر عامر لیاقت کی کوششیں اس وقت مزید سود مند ثابت ہوئیں جب کوئٹہ اور ملتان کی رہائشی خواتین نے ٹی وی اسکرین پر حسینہ اور سمیرانامی بچیوں کو پہچان لیا،بعدازں ملتان ہی میں مقیم ایک صاحب نے اپنے بھتیجے شہباز کو شناخت کرلیا اور ایکسپریس کے توسط سے ان تمام افراد نے ڈاکٹر عامر لیاقت حسین سے رابطہ کیا جنھوں نے ایدھی سینٹر میں مقیم گمشدہ بچوں کو والدین سے ملانے کے لیے ذاتی خرچ پر انھیں کوئٹہ اور ملتان سے کراچی بلایا اور پاکستان رمضان نشریات میں انھیںبچوں سے ملا دیا۔
حالیہ ماہ رمضان کے مقبول پروگرام ''زیرزبرپیش'' کے پہلے فائنل میں یقین محکم نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مخالف ٹیموں پر واضح برتر ی حاصل کر لی تاہم حتمی نتیجہ تیسرے فائنل کے بعد ہی برآمد ہو گا۔
ایکسپریس کی پاکستان رمضان نشریات کے دوران شہرہ آفاق ''عالم آن ایئر'' میں ڈاکٹرعامر لیاقت حسین سے گفتگو کے دورانخطیب اہل سنت اورسواد اعظم اہل سنت حقیقی کے سربراہ علامہ کوکب نورانی اوکاڑوی، مجلس وحدت المسلمین کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی ،جمعیت علماء اسلام پاکستان سمیع الحق گروپ کے مرکزی سیکریٹری جنرل مولانا عبدالرؤف فاروقی ،حضرت خدیجۃ الکبریٰ ؓایجوکیشنل سوسائٹی کے سربراہ علامہ ضامن عباس زیدی اور جامع مسجد اہل حدیث شاد باغ لاہور کے خطیب پروفیسر مطیع اللہ باجوہ نے فلسطینی عوام پر اسرائیلی جارحیت کی سخت مذمت کی اور اسے بین الاقوامی سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اب تک711بچے شہید اور معذور ہوچکے ہیں مگر حکمرانوں کے کان پر جوں تک نہیں رینگی۔