بھارت میں مودی سرکار کو پاپ کارن پر ٹیکس لگانے پر شدید تنقید کا سامنا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کی گڈر اینڈ سروسز ٹیکس ( جی ایس ٹی) کونسل نے غیر برانڈڈ ، نمک اور مصالحہ ملے پاپ کارن پر 5 فیصد ٹیکس لگانے کا اعلان کردیا۔ پری پیکجڈ اور برانڈڈ پاپ کارن پر 12 فیصد جبکہ کیریمل پاپ کارن جن کا شمار شوگر سے بنی مٹھائی کی کیٹیگری پر ہوتا ہے 18 فیصد ٹیکس لگے گا۔ پاپ کارن پر ٹیکس لگانے کے فیصلے پر عوام اور سابق اقتصادی مشیروں نے نریندر مودی کی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے اسے عوام کو سستی کھانے کی چیز سے محروم کرنا اور عوام دشمنی قرار دیا۔
پاپ کارن پر ٹیکس کے خلاف سوشل میڈیا صارفین بھی حکومت پر تنقید کررہے اور اس حوالے سے سوشل میڈیا پر میمز طرح طرح کی طنزیہ میمز کا طوفان آگیا ہے۔ ۔بھارتی حکومت کے مطابق پاپ کارن پر 5 فیصد جی ایس ٹی فوری نافذ العمل ہو گا اوراس ٹیکس کی وجہ سے پورے بھارت میں پاپ کارن ایک ہی قیمت پر فروخت کیے جا سکیں گے۔ اس سے قبل بھارت کی تمام ریاستوں میں مختلف قیمتوں پر پاپ کارن فروخت کیے جا رہے تھے۔
انڈیا کے سابقہ چیف اکنامک ایڈوائزر کرشنا مورتی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر بیان میں کہا کہ پیچیدگیاں افسروں کے لیے باعث خوشی ہوتی ہیں لیکن عوام کے لیے ڈراؤنا خواب ثابت ہوتی ہیں۔ یہ فیصلہ ٹیکس اکھٹا کرنے میں کوئی زیادہ موثر ثابت تو نہیں ہو پائے گا البتہ شہریوں کے لیے تکلیف کا باعث بنے گا۔