کراچی:
سندھ حکومت نے صوبے بھر میں کم عمری کی شادیوں اور چائلڈ لیبر کا اعتراف کرلیا، اس سلسلے میں محکمہ اسکول ایجوکیشن سندھ کے جاری کیے گئے اعداد و شمار حیران کن ہیں۔
سروے رپورٹ کے مطابق کراچی میں 2.38 فیصد کم عمر بچوں سے کام کروایا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ حیدرآباد ڈویژن میں 4.5 فیصد بچوں سے مشقت کروائے جانے انکشاف بھی ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق کراچی میں 15.4 فیصد، حیدرآباد میں 17.4 فیصد، عمرکوٹ میں 40.2 فیصد کم عمری میں شادیاں ہوئیں۔ دادو میں 42.9 فیصد، ٹھٹھہ میں 23.8 فیصد، سجاول میں 22.2 فیصد، بدین میں 30.8 فیصد کم عمری میں شادیاں ہوئی ہیں۔
اسی طرح تھرپارکر میں 36.4 فیصد، شکارپور میں 38.6 فیصد، خیرپور میں 28.8 فیصد، گھوٹکی میں 37.7 فیصد کم عمری کی شادیاں ہوئیں۔ میرپورخاص میں 35.5 فیصد، نوشہروفیروز میں 28.8 فیصد، جامشورو میں 26.7 فیصد کم عمری کی شادیاں ہوئی ہیں۔
ٹنڈوالہیار میں 32.4 فیصد، ٹنڈومحمد خان میں 14.4 فیصد، سکھر میں 32.6 فیصد کم عمری میں شادیاں ہوئیں۔ مٹیاری میں 29.2 فیصد، جیکب آباد میں 46.3 فیصد، سانگھڑ میں میں 34.7 فیصد کم عمری میں شادیاں ہوئیں۔
واضح رہے کہ سندھ اسمبلی نے شادی کی عمر 18 سال مقرر کرنے کا قانون منظور کیا لیکن اس پر عمل درآمد نہیں ہوسکا ہے۔