پشاور:
سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں بدامنی اس قدر بڑھ چکی کہ کسی کی جان و مال محفوظ نہیں ہے۔
ان خیالات کا اظہار سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے پشاور میں حدیقتہ العلوم میں دستار بندی تقریب کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ ملک میں افرتفری اور غیر یقینی صورتحال ہے خاص کر خیبر پختونخوا میں بد امنی ہے سڑکیں غیر محفوظ ہیں کسی کی جان و مال محفوظ نہیں اور یہی صورتحال صوبہ بلوچستان میں بھی ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ پاکستان کے حکمرانوں کو آئین پر مکمل عمل پیرا ہونا ہوگا تب جا کر مسائل حل ہونگے۔ مرکزی اور صوبائی حکومتیں اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔ سراج الحق کا مزید کہان تھا کہ اندرون سندھ میں ڈاکوؤں کا راج ہے پنجاب میں بھی صورتحال ٹھیک نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مدارس کے رجسٹریشن کے حوالے سے جماعت اسلامی کا مؤقف ہے کہ تما م مکاتب فکر علماء کے باہمی اتفاق رائے سے ایک مربوط طریقے سے رجسٹریشن کی جائے جس میں سب کی رائے شامل ہو۔
انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں بد امنی کی صورتحال مرکزی اور صوبائی دونوں حکومتوں کی کمزوری سے ہوئی ہے جس کا فوری پُر امن حل بہت ضروری ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ اپوزیشن کے اتحاد کے بارے میں جماعت اسلامی کا مؤقف واضح ہے کہ ملک میں شفاف الیکشن کا انعقاد کروایا جائے اور جسے اکثریت ملے حکومت اُس کے حوالے کی جائے۔