MOSCOW:
روس کا ایک مال بردار جہا ’ارسا میجر‘ پُراسرار دھماکے کے بعد بحیرہ روم میں ڈوب گیا، روسی وزارت خارجہ نے بھی جہاز کے ڈوبنے کی تصدیق کر دی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق حادثے کے وقت جہاز میں عملے کے 16 ارکان موجود تھے، جن میں سے 14 ارکان کو بچا لیا گیا جبکہ 2 ارکان تاحال لاپتہ ہیں۔
وزارت خارجہ کے کرائسس سینٹر نے ایک بیان میں بتایا کہ حادثہ اس وقت ہوا جب جہاز اسپین کے ساحل سے تقریباً 57 میل دور تھا۔
اسپین کی میری ٹائم ریسکیو سروس نے فوری طور پر امدادی کارروائیاں شروع کیں اور بچاؤ آپریشن کے تحت 14 افراد کو بچا لیا گیا تاہم عملے کے 2 ارکان کی تلاش جاری ہے۔
اسپین میں روسی سفارت خانے نے بھی تصدیق کی ہے کہ وہ حادثے کی تفصیلات اور جہاز کی ڈوبنے کے اسباب کا جائزہ لے رہے ہیں اور مقامی حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ ابھی تک دھماکے کی وجہ کا تعین نہیں ہو سکا ہے۔
"ارسا میجر" بحری جہاز 2009 میں تعمیر کیا گیا تھا اور اس کو روسی وزارت دفاع کی فوجی تعمیراتی کمپنی "اوبورونالوجسٹیکا" نے کنٹرول کیا تھا۔ جہاز پر دو دیو قامت کرینیں نصب تھیں اور یہ روس کی مشرقی بندرگاہ ولادی ووستوک کی جانب روانہ ہو رہا تھا۔