سول نافرمانی سے پاکستان کو نقصان پہنچے گا یہ نقصان ملک کا ہوگا اداروں کا نہیں، امیر مقام

پی ٹی آئی کو جس طرح لایا گیا سب کے سامنے ہے، افواج کے خلاف باتیں کرنے والوں کو اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے

پشاور:

وفاقی وزیر امیر مقام نے کہا ہے کہ سول نافرمانی سے نقصان پاکستان کا ہوگا یہ اس ملک کا نقصان ہے اداروں کا نہیں، یہ بات ناقابل برداشت ہے، پی ٹی آئی کو جس طرح لایا گیا سب کے سامنے ہے۔

پشاور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ قائد اعظم اور ان کے ساتھیوں نے آزاد ملک بنایا، ہر ضلع میں اس حوالے سے تقریبات ہورہی ہیں، یہ ملک قربانیوں سے حاصل کیا گیا ہے اور اب اس کا تحفظ کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے، آج پاکستان ایٹمی طاقت ہے اور کوئی پاکستان کو میلی آنکھ سے دیکھ نہیں سکتا۔

انہوں ںے کہا کہ کچھ لوگ ملک میں انتشار پھیلا رہے ہیں، سیاست بعد میں ہے سب سے پہلے ملک ہے اور ملک کو نقصان پہچانے والے خود کو پاکستانی نہیں کہہ سکتے، افواج پاکستان نے ملک کے لئے قربانیوں دی ہیں، جو لوگ اداروں کے خلاف باتیں کرتے ہیں انہیں اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ سول نافرمانی سے نقصان پاکستان کا ہوگا یہ اس ملک کا نقصان ہے اداروں کا نقصان نہیں، یہ بات قابل برداشت نہیں، پی ٹی آئی کو جس طرح لایا گیا سب کے سامنے ہے، میثاق جمہوریت کی ہم نے ہمیشہ بات کی ہے آج مذاکرات کی بات کرنے والے پہلے کیوں بھاگ رہے تھے، دیر آید درست آید ہم تو پہلے سے مذاکرات کی بات کررہے تھے مگر یہی لوگ صوبے کی وسائل کو مرکز پر چڑھائی کے لیے استعمال کررہے ہیں۔

انہوں نے کے پی کے عوام سے کہا کہ پی ٹی آئی کو عوام نے تیسری بار مینڈیٹ دیا ہے انہیں عوام کو ڈیلیور کرنا چاہیے یہ لوگ پنجاب کو دیکھیں وہاں پر کتنا کام ہو رہا ہے مگر یہاں یہ لوگ انتشار پھیلا رہے ہیں، یہ لوگ اسلام آباد پر چڑھائی کے بجائے مسائل کے حل تلاش کریں۔

انجینئر امیر مقام نے کہا کہ ہماری سیاست ایک شخص کے آگے پیچھے نہیں گھوم رہی آرمی چیف اور حکومت کا مقصد عوام کی خدمت اور ملک میں استحکام لانا ہے، ہم سب کو یہ عہد کرنا چاہیے کہ سب سے پہلے پاکستان اور پھر سیاست ہے، کے پی حکومت کو کاموں کے مقابلے میں پنجاب حکومت سے مقابلہ کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے میزائل پروگرام اور ایٹمی طاقت پر کسی کی ڈکٹیشن نہیں مانیں گے، امریکا اور یورپ کی دھمکیوں میں نہیں آئیں گے، ہر بچہ اس ملک کے تحفظ کے لئے تیار ہے، ہم نے فیصلہ کیا ہے کسی بھی ملک کی ڈکٹیشن نہیں لیں گے، کل وزیر اعظم نے تمام بیرون قوتوں کو دو ٹوک جواب دیا ہے اس معاملے پر ہم سب کو مل کر آگے بڑھنا ہے۔

Load Next Story