ایران نے 2 سال بعد واٹس ایپ اور گوگل پلے پر پابندی ختم کردی

مہسا امینی کی 2022 میں ہلاکت کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پابندی عائد کردی گئی تھیں

ایران کی سائبر اسپیس کونسل نے واٹس ایپ اور گوگل پلے پر پابندی ہٹانے کی منظوری دے دی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق 2022 میں حجاب قانون کی خلاف ورزی پر گرفتار کرد نوجوان لڑکی کی پولیس کی حراست پر پھوٹنے والے مظاہروں کے بعد واٹس ایپ اور پھر گوگل پلے پر پابندی عائد کردی گئی۔

تاہم اب ایران کی سائبر اسپیس سپریم کونسل نے واٹس ایپ اور گوگل پلے پر پابندی ہٹانے کے لیے متفقہ طور پر ووٹ دیا۔ جس کے بعد ایپس پر پابندی ختم کردی جائے گی۔

خیال رہے کہ ایران میں مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد برپا ہونے والی ملک گیر حکومت مخالف تحریک کو ختم کردیا گیا ہے اور نئی حکومت کے بعد یہ معاملہ ٹھنڈا پڑ گیا ہے۔

یاد رہے کہ سخت گیر ایران میں رواں برس کے وسط میں صدر ابراہیم رئیسی کی ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاکت کے بعد اصلاح پسند مسعود پزیشکیان صدر منتخب ہوئے ہیں۔

جس کے بعد خواتین کی حکومت میں شمولیت سمیت متعدد قوانین اور اصولوں میں نرمی کی جا رہی ہے۔

 

Load Next Story