شام میں کرد ملیشیا نے ہتھیار نہیں ڈالے تو ان کو ختم کردیا جائے گا، ترک صدر

ترک وزارت دفاع نے کہا ہے کہ مسلح افواج نے شمالی شام اور عراق میں وائی پی جی کے 21 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا ہے

ترک صدر طیب اردوان نے کہا کہ دہشت گردوں کو ختم کردیا جائے گا—فوٹو: رائٹرز

ANKARA:

ترک صدر رجب طیب اردوان نے کرد ملیشیا کو خبردار کیا ہے کہ اگر شام میں موجود کرد ملیشیا نے ہتھیار نہیں ڈالے تو اس سے ختم کر دیا جائے گا۔

خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان نے پارلیمنٹ میں حکمران جماعت اے کے پارٹی کے اراکین سے گفتگو کے دوران کہا کہ علیحدگی پسند قاتل یا تو اسلحہ ترک کردیں یا پھر انہیں ان کے اسلحے کے ساتھ شام کی سرزمین پر دفنا دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم دہشت گرد تنظیم کا خاتمہ کریں گے جو ہم اور ہمارے کرد بہن بھائیوں کے درمیان خون کی لکیر کھینچنا چاہتے ہیں۔

قبل ازیں ترک وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا تھا کہ مسلح افواج نے شمالی شام اور عراق میں وائی پی جی کے 21 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا ہے۔

خیال رہے کہ امریکی اتحادی سیرئین ڈیموکریٹک فورسز (ایس ڈی ایف) کے حصہ کرد ملیشیا وائی پی جی کو کالعدم کردستان ورکرز پارٹی کی شاخ تصور کرتا ہے، جو 1984 سے ترک ریاست میں کشیدگی پھیلانے میں مصروف ہے۔

ترکیے نے پی کے کے کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا ہے اور ساتھ ہی اپنے نیٹو اتحادی امریکا اور یورپی یونین سے مسلسل مطالبہ کرتا آرہا ہے کہ وہ وائی پی جی کی مدد کرنا چھوڑ دیں۔

Load Next Story