کراچی:
باکسنگ ڈے ٹیسٹ کے آغاز سے ہی آسٹریلیا پر پچ فکسنگ کا الزام عائد ہونے لگا، استعمال شدہ ٹریک ٹریننگ کیلیے ملنے پر بھارتی ٹیم کا منہ بن گیا، کپتان روہت شرما نے کہا کہ اب ہمیں فریش پچ ملی دیکھتے ہیں کہ پریکٹس کیسی رہتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا اور بھارت میں چوتھا اور آخری ٹیسٹ جمعرات سے باکسنگ ڈے پر میلبرن میں شروع ہوگیا، فی الحال سیریز ایک ایک سے برابر ہے، برسبین میں کھیلا گیا تیسرا میچ ڈرا ہوگیا تھا، اب باکسنگ ڈے ٹیسٹ سے قبل بھارتی میڈیا نے ’’پچ فکسنگ‘‘ تنازع چھیڑ دیا۔
بھارتی میڈیا کی جانب سے الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ چوتھے ٹیسٹ کی تیاری کے لیے بھارت کو پرانی اور بگ بیش میں استعمال شدہ پچ دی گئی، جس پر گیند نیچے رہنے کی وجہ سے بیٹرز کو ٹریننگ میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔
دوسری جانب، آسٹریلیا کو پریکٹس کیلیے فریش پچ دی گئی جہاں پر باؤنس کی وجہ سے میزبان کرکٹرز اپنے شاٹس کھیل رہے ہیں، اس حوالے سے ایم سی جی کے کیوریٹر میٹ پیج پہلے وضاحت دے چکے کہ فریش پچز ٹیسٹ میچ کے آغاز سے صرف 3 روز قبل دستیاب ہوتی ہیں۔ ایک روز قبل پریکٹس کے دوران آکاش پردیپ کی نیچے رہنے والی گیند روہت شرما کے بائیں گھٹنے پر جا لگی تاہم وہ کسی بڑی انجری سے محفوظ رہے۔
گذشتہ روز، میڈیا سے بات چیت کے دوران کپتان کا کہنا تھا کہ کرکٹ میں ایسی چھوٹی چوٹیں معمول کی بات ہیں، یہ زیادہ تشویش کا باعث نہیں، جب ان سے پچ تنازع پر سوال کیا گیا تو روہت شرما نے کہا کہ ہمیں صرف آج کے دن ہی پریکٹس کیلیے فریش پچ ملی، دیکھتے ہیں کہ اس پر ٹریننگ کیسی رہتی ہے، ہم اسی کے لحاظ سے پریکٹس کریں گے.
روہت شرما نے کہا کہ ہم میچ کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہونے کے ساتھ موسم کو بھی مدنظر رکھے ہوئے ہیں، تمام تر معاملات کو دیکھتے ہوئے بہترین الیون میدان میں اتاریں گے، اضافی اسپنر کھیلانے کا فیصلہ بھی کنڈیشنز کا اچھی طرح جائزہ لینے کے بعد ہی کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ بھارت کو رویندرا جڈیجا اور واشنگٹن سندر کی صورت میں اسپنرز کی خدمات میسر ہیں، پچ میں ٹرن ہونے کی صورت میں ان کی خدمات سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔