پاکستان شوبز کے سینئر اداکار وسیم عباس نے انکشاف کیا ہے کہ فلم ہدایتکار عنایت حسین بھٹی کے بیٹے ہونے کے باوجود کیریئر کے آغاز میں انہیں جسمانی خدوخال اور چہرے کی وجہ سے مسترد کیا گیا۔
ایک حالیہ انٹرویو میں وسیم عباس نے اپنے کیریئر کے تجربات پر کھل کر گفتگو کی اور کیرئیر میں آنے والی مشکلات کے حوالے سے بتایا۔
وسیم عباس نے انکشاف کیا کہ معروف فلم ساز عنایت حسین بھٹی کے بیٹے ہونے کے باوجود انہیں ریڈیو پاکستان اور پی ٹی وی پر کام کے لیے سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے بتایا کہ ریڈیو پاکستان میں پہلا آڈیشن دینے پر والد کو کہا گیا کہ یہ بچہ کبھی آرٹسٹ نہیں بن سکتا اور اس پر محنت کرنا بے سود ہے۔
اسی طرح، پی ٹی وی کے ڈراما ساز یاور حیات نے بھی انہیں مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کا چہرہ، شکل اور خدوخال اداکار بننے کے قابل نہیں ہیں۔
وسیم عباس کے مطابق، انہوں نے تھیٹر پر قسمت آزمائی کی، جہاں عرفان کھوسٹ کی مدد سے ایک حادثاتی موقع ملا۔ ایک تھیٹر ڈرامے کے ہیرو کی بیماری کے باعث انہیں موقع دیا گیا، اور ان کا پہلا تھیٹر کامیاب رہا۔ اس کے بعد والد نے ان پر کسی اور شعبے میں جانے کا دباؤ نہیں ڈالا، اور یوں وہ شوبز میں آگے بڑھتے گئے۔
اداکارہ بابرہ شریف کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ بچپن سے بابرہ شریف پر ان کا کرش تھا، جس کی وجہ سے اپنی پہلی فلم میں انہیں کاسٹ کیا، اور خوش قسمتی سے وہ فلم کامیاب رہی۔
وسیم عباس نے بتایا کہ کیریئر کے دوران بابرہ شریف کے ساتھ ان کے اچھے پیشہ ورانہ تعلقات رہے، لیکن ذاتی سطح پر ان کے درمیان کبھی خوشگوار تعلقات نہیں بن سکے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ بابرہ شریف عمومی طور پر ان کے ساتھ اچھا رویہ رکھتی تھیں، لیکن ایک موقع پر جب وہ کسی وجہ سے ناراض تھیں، تو شوٹنگ کے دوران ان سے نامناسب رویہ اختیار کیا، جس سے ان کا دل ٹوٹ گیا۔
انہوں نے بتایا کہ اس واقعے کے بعد وہ بابرہ شریف سے دور ہو گئے، اور اگرچہ انہوں نے متعدد ڈراموں اور فلموں میں ساتھ کام کیا، لیکن ان کی کیمسٹری کبھی مضبوط نہیں ہو سکی۔