عمران خان مظالم بھلا کر سب کو معاف کرنے کیلیے تیار ہیں، مذاکراتی کمیٹی
پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ عمران خان کی اوورسیز پاکستانیوں کو زرمبادلہ وطن نہ بھیجنے کی کال جاری رہے گی، عمران خان نے سب مظالم معاف کرنے کی ہامی بھری ہے۔
پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی ممبران کے ہمراہ اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں انہوں ںے کہا کہ آج مذاکراتی کمیٹی کی عمر ایوب کی سربرہی میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی، بانی پی ٹی آئی کی زرمبادلہ پاکستان نہ بھیجنے کی کال جاری رہے گی، 1971ء کے بعد کسی پارٹی کے حقوق چھینے گئے، سول رائٹس اور ہیومن رائٹس کو معطل کیا گیا، الیکشن میں ہمارا مینڈیٹ چرایا گیا اس لیے یہ کال جاری رہے گی۔
انہوں ںے کہا کہ ہم مذاکرات کو 31 جنوری 2025ء کو منطقی انجام تک پہنچانا چاہتے ہیں، عمر ایوب ڈیڈ لائن سے متعلق حکومت کو باضابطہ طور پر آگاہ کریں گے، عمران خان نے تمام مظالم کو معاف کرنے کی ہامی بھری ہے، انھوں نے وزیراعلیٰ کے پی پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا ہے انھوں نے فسطائیت کا سامنا کرنے والے تمام پارلیمنٹرین اور کارکنوں کو اپنا فخر کہا ہے اور کرم ایجنسی کے معاملے کو فوری حل کرنے کا کہا ہے۔
حامد رضا نے کہا کہ ہمارے مطالبات دو ہیں، اول یہ کہ نو مئی اور 26 نومبر کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنائے جائیں، 9 مئی میں دوسری سائیڈ ذمہ دار ہے ایک کمیشن بنے جو سینئر موسٹ ججز پر بنے، سی سی ٹی وی فوٹیجز سامنے لائی جائیں جو لوگوں کو اُکسا رہے تھے ان کا تعین ہوسکے، 26 نومبر پر ہمارا موقف ہے کہ گولی چلی، 13 شہید ہیں، 64 زخمی ہیں یہ پاکستان کی جمہوریت پر حملہ ہے ہم 26 نومبر پر بھی جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ کررہے ہیں۔
انہوں ںے دوسرا مطالبہ پیش کیا کہ مختلف جیلوں میں ہمارے لوگ قید ہیں انہیں رہا کیا جائے ان کی رہائی ہمارا ایجنڈا ہے اور آخر میں بانی پی ٹی آئی کی رہائی عمل میں لائی جائے ان کی رہائی کسی ڈیل پر نہیں عدالتوں سے ہوگی، ہم نے پیغام دیا ہے بانی پی ٹی آئی کی رہائی ہمارے ایجنڈے کا حصہ ہے وہ آئینی قانونی اور عدالتی طریقے سے رہا ہوں، پہلے بھی بانی پی ٹی آئی کی رہائی ہونی تھی لیکن ایک اور مقدمے میں انہیں گرفتار کرلیا گیا۔
حامد رضا کا کہنا تھا کہ افغانستان پر حملے پر بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم کسی پرائی جنگ کا حصہ نہیں بن سکتے، انہوں ںے بانی افغانستان پر فضائی حملے کی مذمت کی ہے اور افغانستان سے تمام تنازعات بات چیت کے تحت حل کرنے پر زور دیا ہے۔
حامد رضا نے مزید کہا کہ اب دو تاریخ کو حکومت سے مذاکرات ہوں گے اور تمام مطالبات حکومت کے سامنے رکھیں گے۔