معروف ٹک ٹاکر رجب علی بٹ نے نماز کی مبینہ توہین کے الزام پر علما سے ملاقات کی اور معافی مانگ لی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق رجب علی جنہیں گزشتہ دنوں اپنی شادی پر شیرکا بچہ تحفے میں ملنے کے معاملے پر حوالات کی ہوا کھانا پڑی اوران کے خلاف مقدمہ بھی درج ہوا، ان کو اپنی ایک ویڈیو میں اسلام کے اہم رکن نماز کی مبینہ توہین کے الزام پر تنقید کا سامنا ہے۔
رجب علی بٹ نے گزشتہ رات مختلف مسالک سے تعلق رکھنے والے علما کرام سے ملاقات کی، جن میں علامہ مخدوم عاصم، مفتی عاشق حسین، علامہ اشرف ربانی اور علامہ محمد اشتیاق اشرفی سمیت دیگر شامل تھے۔
یوٹیوبر نے علما کے سامنے اپنا موقف رکھا اور معافی مانگی، رجب علی بٹ کی علما کرام کی موجودگی میں معافی مانگنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ رجب علی نے اپنی ایک ویڈیو شیئر کی تھی جس میں وہ مبینہ طور پر نماز کی بے حرمتی کرتے نظر آتے ہیں۔ تاہم رجب علی نے علما کرام کے سامنے معافی مانگتے ہوئے کہا ان کی ایک ویڈیو پر گزشتہ چند روز سے تنقید کی جارہی ہے کہ میں نے نماز کی استغفراللہ بے حرمتی کی ہے،وہ ایسا سوچ بھی نہیں سکتے۔
انہوں نے اس حوالے سے علما کرام سے درخواست کی اور ان سے وقت لیکر اپنا موقف ان کے سامنے رکھا ہے،ان کا قطعا ایسا کوئی ارادہ نہیں تھا ان کے کسی قول وفعل سے اگر مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی ہے تو میں اللہ کے حضور بھی معافی مانگتا ہوں اور علما کرام سے بھی معافی مانگتے ہیں۔ نماز توہربلا سے بچاتی ہے۔ انہوں نے یہ معافی کسی انسان کو خوش کرنے کے لیے نہیں بلکہ اللہ تعالی کی خوشنودی کے لیے مانگی ہے۔
اس موقع پر علما کرام نے کہا انہوں نے رجب بٹ کی ویڈیو دیکھی ہے اور انہیں نہیں لگتا ہے کہ اس میں کوئی توہین والی بات ہے۔ علامہ عاصم مخدوم نے کہا کوئی مسلمان دین اسلام یا اسلامی شعار کی بے حرمتی کا سوچ بھی نہیں سکتا ہے۔
واضح رہے کہ رجب بٹ کی ویڈیو کو لیکر لاہور کے ایک معروف وکیل میاں بلال نے ان کے خلاف لاہور کے تھانہ مزنگ میں درخواست بھی دائر کی ہے۔