محکمہ تعلیم میں پالاننگ کا فقدان؛ سندھ میں سیشن سیمسٹر بن گیا

شارٹ سلیبس سے امتحانات دینے والے طلبہ ایم ڈی کیٹ، این ای ڈی اور دیگر جامعات کے رجحان ٹیسٹ دیں گے


صفدر رضوی December 27, 2024

سندھ میں محکمہ تعلیم کی ناقص حکمت عملی اور منصوبہ بندی کے فقدان کے سبب  تعلیمی سال 2024/25  کا سیشن سیمسٹر میں تبدیل ہوگیا ہے۔ یہ واحد سیشن ہے جس میں تدریس بمشکل ساڑھے 6 ماہ جاری رہ سکے گی جس کے بعد طلبہ امتحانات میں چلے جائیں گے جبکہ میٹرک اور انٹر کے طلبہ اپنے سالانہ امتحانات تک reduce syllabus  کے ساتھ دیں گے کیونکہ روان سیشن کو آفیشل طور پر کم از کم ساڑھے تین ماہ تک کم کیا گیا ہے۔

شارٹ سلیبس سے انٹر کرنے والے طلبہ آئندہ برس ایم ڈی کیٹ، این ای ڈی اور جامعہ کراچی سمیت دیگر جامعات کے رجحان ٹیسٹ میں پورے سلیبس سے ٹیسٹ دیں گے۔ واضح رہے کہ رواں سیشن 2024/25 درسی کتابوں کی عدم دستیابی کے سبب مجموعی طور پر 4 ماہ کی تاخیر سے 15 اگست سے شروع ہوپایا تھا قصہ کچھ یوں ہے کہ رواں سیشن 2024/25 کو ابتداء میں 15 اپریل 2024 سے شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

تاہم، اس اثناء میں اس وقت اقتدار میں موجود نگراں حکومت کو اس بات کا احساس ہوا کہ 15 اپریل 2024 سے سیشن شروع کرنے کے لیے درسی کتب تیار نہیں ہیں اور سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ اتنی جلدی یہ ہدف پورا نہیں کرپائے گا جس کے بعد نگراں حکومت نے انتخابی عمل اور پولنگ اسٹیشنز کو اسکولوں میں بنائے جانے کا جواز بناتے ہوئے سیشن کے آغاز کو 15 اپریل سے یکم اگست تک منتقل کردیا اور ابتدائی طور پر سیشن 2024 ساڑھے 3 ماہ کی تاخیر کا شکار ہوا لیکن جب یکم اگست قریب آئی تو اس وقت موجودہ حکومت کو ایک بار پھر یہ احساس دلایا گیا کہ سندھ میں درسی کتب اب بھی تیار نہیں ہیں اور سیشن کو مزید 15 روز آگے بڑھانا ہوگا اور جولائی میں ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے سیشن یکم کے بجائے 15 اگست سے شروع کرنے کا اعلان کیا گیا اور اس کا اطلاق سرکاری کے ساتھ ساتھ نجی اسکولوں پر بھی کردیا گیا جبکہ نجی تعلیمی ادارے نویں اور دسویان جماعتوں کے علاوہ سرکاری نصاب کم ہی استعمال کرتے ہیں۔

تاہم، اس فیصلے کے بعد سندھ میں رواں سیشن ساڑھے 3 ماہ کی تاخیر کے بعد 15 اگست سے شروع ہوا جبکہ سرکاری کالجوں میں انٹر سال اول کی کلاسز طویل داخلے مرحلے اور 3 مسلسل علیحدہ علیحدہ میرٹ لسٹ جاری ہونے کے سبب مزید تاخیر کا شکار ہوئیں اور کالجوں میں انٹر سال اول کی کلاسز  بمشکل ستمبر میں شروع ہوسکیں۔

اس صورتحال کے بعد جب آئندہ تعلیمی کلینڈر طے کرنے کے لیے اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس 28 نومبر کو بلایا گیا تو اس میں آئندہ تعلیمی سیشن 2025/26 15 اپریل سے شروع کرنے اور ساتھ ساتھ میٹرک کے امتحانات 15 مارچ جبکہ انٹر کے 15 اپریل سے شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

اس اجلاس میں جب یہ حقیقت سامنے آئی کے آئندہ سیشن 2025 اگر 15 اپریل سے شروع کیا جائے گا تو رواں سیشن مجموعی طور پر ساڑھے 6 سے 7 ماہ تک محدود ہوجائے گا۔ لہذا اجلاس میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات 25 فیصد تک reduce syllabus سے لینے کا فیصلہ کیا گیا اور 5 دسمبر کو مذکورہ تمام فیصلوں کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا جبکہ 16بدسمبر کو محکمہ اسکول ایجوکیشن نے میٹرک اور انٹر کی سطح پر reduced syllabus بھی جاری کردیا جس میں کہا گیا کہ تعلیمی ادارے موسم سرما کی تعطیلات سے قبل نصف سلیبس مکمل کرالیں جبکہ باقی ماندہ نصف سلیبس میں سے صرف 50 فیصد کی تدریس ہوگی اور کل 75 فیصد سلیبس سے نویں، دسویں، گیارہویں اور بارہویں کے امتحانات ہونگے۔

محکمہ تعلیم سندھ کے ذیلی ادارے ڈائریکٹوریٹ آف کریکولم اسسمنٹ اینڈ ریسرچ کی جانب سے کی گئی ورکنگ کے مطابق reduce syllabus سے امتحانات کا انعقاد میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کی تمام فیکیلٹیز پر ہوگا۔

واضح رہے کہ سندھ میں دسویں جماعت کے لاکھوں طلبہ اپنے مضامین کے اہم عنوانات کی تدریس کے بغیر کالجوں میں جائیں گے جبکہ انٹرمیڈیٹ سال دوئم کے طلبہ اسی طرح شارٹ سلیبس پڑھ کر ایم بی بی ایس سمیت مختلف جامعات کے رجحان ٹیسٹ میں شریک ہونگے جہاں یہ ٹیسٹ مکمل سلیبس سے لیے جائیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں