اسلام آباد:
وزارتِ دفاع نے مارچ 2024 میں مظفرآباد سے لاپتا ہونے والے شہری مدثر حسین کو اپنی تحویل میں رکھنے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ انڈر ٹرائل ملزم ہے اور ان کے خلاف فوجی عدالت میں کیس چل رہا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں لاپتا افراد کیس کی سماعت ہوئی، جسٹس محسن اختر کیانی نے کیس کی سماعت کی۔
دوران سماعت وزارتِ دفاع نے اپنی رپورٹ جمع کرائی جس میں کہا گیا کہ مارچ 2024 میں مظفرآباد سے لاپتا مدثر خان کا پتا چل گیا، مدثر حسین انڈر ٹرائل ملزم ہے اور ان پر فوجی عدالت میں کیس چل رہا ہے۔
وکیل درخواست گزار نے مدثر خان کے ساتھ اہل خانہ کی ملاقات کی استدعا کی، اس پر عدالت نے وزارت دفاع کے نمائندے کو مدثر خان کی فیملی سے قانون کے مطابق ملاقات کی ہدایت کی۔
درخواست گزار ناظمہ فتح یاب کی جانب سے وکیل ایمان زینب حاضر مزاری و دیگر عدالت میں پیش ہوئے، اسسٹنٹ اٹارنی جنرل اور وزارت دفاع سے بریگڈیئر فلک ناز عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے مدثر خان کی فیملی سے ملاقات کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔