اسلام آباد:
وفاقی وزارت منصوبہ بندی نے کہا ہے کہ پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے ایک متبادل فنانسنگ فریم ورک پر کام کیا جا رہا ہے جس کا مقصد موسمیاتی منصوبوں کے لیے مختلف مالیاتی ذرائع تلاش کرنا ہے تاکہ قومی خزانے پر دباؤ کم ہو اور ترقیاتی منصوبے پائیدار انداز میں مکمل کیے جا سکیں۔
وزارت منصوبہ بندی کے مطابق موسمیاتی منصوبوں کی مالی اعانت کے لیے وزارت منصوبہ بندی کے تیار کردہ فریم ورک پر تبادلہ خیال کے لیے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی اور اصلاحات وخصوصی اقدامات احسن اقبال کی زیر صدارت ہوا اور انہوں نے وزارت کے موسمیاتی تبدیلی کے سیکشن کو ہدایات جاری کیں۔
انہوں نے ہدایت کی کہ موسمیاتی تبدیلی اور آفات سے متعلق تیاریوں اور ردعمل کے حوالے سے متبادل پروگرام تیار کریں۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ سندھ کوسٹل ہائی وے جو موسمیاتی خطرات سے سب سے زیادہ متاثر ہے، کو موسمیاتی تبدیلی تعمیراتی ماڈل کے تحت بنایا جائے گا تاکہ کلائمیٹ فنانس کے لیے اہل ہو سکے۔
وفاقی وزارت نے کہا کہ آئی ایم ایف پائیداری کی سہولت کے تحت اصلاحاتی اقدامات تیار کی جا رہی ہیں، جن سے نہ صرف قرضوں کی پائیداری یقینی بنائی جائے گی بلکہ ابھرتی ہوئی گرین ویلیو چینز میں برآمدات کو بھی فروغ ملے گا۔
اجلاس کے دوران اس بات پر تبادلہ خیال کیا گیا کہ وزارت مالیاتی انتظام بشمول بانڈز، گارنٹی اور مکسڈ مالیاتی ماڈلز کو قومی اور ذیلی قومی ترقیاتی منصوبہ بندی میں ضم کرنے کے لیے ایک جامع فریم ورک بھی تیار کرے گی۔