چین کے شہر جنوبی زوہائی میں گزشتہ ماہ کار کی ٹکر سے 35 افراد کو قتل کرنے والے شخص کو موت کی سزا سنائی گئی۔
11 نومبر کو 62 سالہ شخص نے اپنی کار اسپورٹس کمپلیکس کے باہر ورزش کرنے والے لوگوں پر جان بوجھ کر چڑھا دی تھی جو کہ 2014 کے بعد چین میں ہونے والا مہلک ترین حملہ تھا، ملزم جائے وقوع سے ہی حراست میں لیا گیا تھا جب کہ اس نے خود کو چاقو مار کر زخمی کرلیا تھا اور کومے میں چلا گیا تھا۔
سرکاری میڈیا سی سی ٹی وی نے رپورٹ کیا اس کے خلاف مقدمے کی سماعت جمعہ کو عوامی طور پر ہوئی اور اسی دن فیصلہ سامنے آگیا۔
سرکاری میڈیا کے مطابق عدالت نے کہا کہ مدعا علیہ کے مقاصد انتہائی گھناؤنے، جرم کی نوعیت انتہائی سنگین، طریقہ واردات بہت ظالمانہ اور اس کے نتائج سنگین تھے جو معاشرے کے خاصے نقصان دہ تھے۔
اس میں مزید کہا گیا کہ کچھ متاثرین کے اہل خانہ، حکام اور عوام کے سامنے ملزم نے جرم کا اعتراف کیا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ عدالت نے پایا کہ مجرم نے "ناکام شادی، ذاتی مایوسی اور طلاق کے بعد جائیداد کی تقسیم پر عدم اطمینان" کا اپنا غصہ نکالنے کا فیصلہ کیا"۔