WASHINGTON:
امریکا نے جیوریا کے ارب پتی سابق وزیراعظم بیدزینا ایوانشویلی پر جمہوریت کو نقصان اور روس کو فائدہ پہنچانے کے الزامات کے تحت پابندی عائد کردی۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق بیدزینا ایوانشویلی کو جیورجیا کا غیراعلانیہ حکمران تصور کیا جاتا ہے اور 1990 کی دہائی میں روس میں دھاتوں اور ٹیلی کام کے کاروبار سے منسلک ہو کر ارب پتی بن گئے تھے۔
امریکا کے سیکریٹری اسٹیٹ انٹونی بلنکن نے کہا کہ واشنگٹن کی جانب سے بیدزینا ایوانشویلی پر پابندی جمہوریت کو نقصان پہنچانے اور ملک کو روس کو فائدہ پہنچانے والی ریاست بنانے سے روکنے کے لیے پابندی عائد کردی گئی ہے۔
بلنکن نے کہا کہ بیدزینا ایوانشویلی نے ایسے اقدامات یا سیاست کی جس سے امریکا میں یا بیرون ملک روس کے لیے جمہوری عمل یا اداروں کو نقصان پہنچایا گیا۔
امریکی پابندیوں کے تحت بیدزینا ایوانشویلی کے امریکا میں موجود اثاثے منجمد ہوں گے، اسی طرح جیورجیا ماضی میں مغربی ممالک کے ساتھ سرد مہری کے بعد اب یورپی یونین کی رکنیت کا امیدوار ہے۔
دوسری جانب جیورجیا کے وزیراعظم ایراکلی کوباخیدزے نے امریکا کے اس اقدام کو بلیک ملینگ کا حربہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بیدزینا ایوانشویلی کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ انہوں نے جیورجیا کو جنگ سے محفوظ رکھا۔
رپورٹ کے مطابق جیورجیا کے حکمران مسلسل یہ دعویٰ کرتے رہے ہیں کہ بیدزینا ایوانشویلی پر امریکی پابندیاں ہیں جبکہ امریکا اس تاثر کو رد کرتا ہے۔
واضح رہے کہ بیدزینا ایوانشویلی نے گزشتہ ماہ یورپی یونین کے ساتھ مذاکرات اچانک 2028 تک ملتوی کرنے کا اعلان کیا تھا حالانکہ جیورجیا کے عوام اور حکومتوں کا برسوں سے یورپی یونین کی رکنیت کا مطالبہ تھا۔
حکومت کے اس فیصلے کے خلاف عوام کی جانب سے بڑے مظاہرے کیے گئے اور احتجاج کے دوران پرتشدد اقدامات کرتے ہوئے حکومت نے اپوزیشن سیاست دانوں سمیت 400 سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا تھا۔