پاکستان کی شکستوں پر ٹیم کا مذاق اُڑانے والے بھارت کے سابق کرکٹر اور فاسٹ بولر عرفان پٹھان دورہ آسٹریلیا کے دوران ویرات کوہلی کیساتھ پیش آئے واقعات پر بھڑک اُٹھے۔
اسٹار اسپورٹس کیساتھ گفتگو کرتے ہوئے عرفان پٹھان نے آسٹریلوی میڈیا پر کڑی تنقید کرتے ہوئے واقعات کو کرکٹر کی بےعزتی قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ آسٹریلوی میڈیا، اخبارات کے علاوہ کچھ سابق کرکٹرز بھی دوہرے معیارات رکھتے ہیں، پہلے ویرات کوہلی کو کنگ کہتے تھے لیکن اب انہوں نے تھوڑے ایگریشن کا مظاہرہ کیا تو انہیں جوکر کہہ ڈالا، یہ دوہرا معیار ہے۔
مزید پڑھیں: 'مقدس کوہلی' سے 'جوکر کوہلی' تک کا سفر
عرفان پٹھان نے کہا کہ 19 سالہ سیم کونسٹاس کیساتھ پیش آئے واقعے کی حمایت نہیں کرتا لیکن مجھے لگتا کرکٹ میں ایسا ہوجاتا ہے تاہم 'کنگ' کہنے سے ایک لمحے میں 'جوکر' کیسے بن سکتے ہیں؟ وہ کرکٹ کو مقبول کرنیوالوں میں شمار ہیں۔
قبل ازیں ٹیسٹ کے آغاز پر 19 سالہ آسٹریلوی اوپنر سیم کونسٹاس نے غیر معمولی بیٹنگ کرتے ہوئے 60 رنز بنائے تھے۔
مزید پڑھیں: کوہلی کو ''جوکر، مسخرا'' کہنے پر بھارتی میڈیا بھڑک اُٹھا
میچ کے 10ویں اوور کے اختتام پر ویرات کوہلی اور سیم کونسٹاس کے آپس میں کندھے ٹکرا گئے جس پر دونوں کے درمیان تکرار ہوئی تاہم عثمان خواجہ اور امپائرز نے بیچ بچاؤ کروا دیا تھا۔
واقعہ کے بعد ویرات کوہلی کو تنبیہ کرتے ہوئے میچ فیس کا صرف 20 فیصد جرمانہ اور ایک ڈیمیرٹ پوائنٹ دیا گیا۔
مزید پڑھیں: نوجوان اوپنر سے لڑائی! آسٹریلوی میڈیا نے کوہلی کو ''جوکر'' کہہ ڈالا
اس واقعہ کے بعد جمعہ کی صبح آسٹریلوی میڈیا نے اپنے اخباروں میں کوہلی سے متعلق جن الفاظ کا چناؤ کیا گیا وہ انتہائی نامناسب تھے اور ماضی میں تعریفوں کے باندھے گئے پُلوں کے یکسر 180 ڈگری مختلف تھے۔
آسٹریلوی میڈیا نے اخبارات میں کوہلی کو 'مسخرہ' اور جوکر کہہ کر پُکارا جبکہ ایک تصویر میں انکے منہ میں بچے کی فیڈر بھی دیکھائی گئی تھی۔