2024

مدارس کی رجسٹریشن سے متعلق ایکٹ کے فوری بعد ترمیمی آرڈیننس بھی جاری

صدارتی آرڈیننس میں سوسائٹی رجسٹریشن کے سیکشن5، 6 اور7 میں ترمیم کی گئی ہے


وقاص احمد December 29, 2024
فوٹو: فائل

اسلام آباد:

وزیراعظم شہباز شریف کی تجویز پر صدر مملکت آصف علی زرداری نے مدارس کی رجسٹریشن سے متعلق ترمیمی آرڈیننس جا ری کر دیا جبکہ اس سے قبل رجسٹریشن کے حوالے سے سوسائٹیز ایکٹ 2024 جاری کردیا گیا تھا۔

صدر مملکت نے سوسائٹی رجسٹریشن سے متعلق ترمیمی آرڈیننس جا ری کردیا، جس میں پہلے سے رجسٹرڈ دینی مدارس کو قانونی تحفظ فراہم کردیا گیا اور سوسائٹی رجسٹریشن کے سیکشن5، 6 اور7 میں ترمیم کی گئی ہے۔

ترمیمی آرڈیننس کے مطابق تمام مدارس کو مالی وسائل کے آڈٹ کرنے کے پابند ہوں گے اور وزارت تعلیم کے ماتحت دینی مدارس کو دوبارہ رجسٹریشن کی ضرورت نہیں ہوگی۔

صدارتی آرڈیننس میں کہا گیا ہے کہ دینی مدارس وزارت تعلیم یا سوسائٹی رجسٹریشن قانون کے تحت خود کو رجسٹرڈ کروانے میں آزاد ہوں گے اور وزارت تعلیم کے ماتحت رجسٹرڈ مدارس رجسٹرڈ تصور ہوں گے۔

قبل ازیں صدر مملکت نے مدارس کی رجسٹریشن سے متعلق سوسائٹیز ایکٹ 2024 پر دستخط کردیے تھے اور بعد ازاں گزٹ نوٹیفکیشن کے تحت اس کی تفصیلات بھی جاری کردی گئی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: مدراس رجسٹریشن ایکٹ میں مدرسوں کو کن باتوں کا پابند کیا گیا ہے؟ تفصیلات جاری

 سوسائٹیزرجسٹریشن ایکٹ 2024 میں کہا گیا ہے کہ ایکٹ کے اجرا سے پہلے قائم نان رجسٹرڈ مدارس کو 6 ماہ میں رجسٹریشن کرانا ہوگی اوراس ایکٹ کے بعد قائم ہونے والے مدارس کو ایک سال میں رجسٹریشن کرانا ہوگی۔

ایکٹ کے تحت مدارس کو پابند کیا گیا ہے کہ مدرسے میں عسکری، فرقہ وارانہ اور نفرت پر مبنی نصاب یا مواد پڑھانے کی اجازت نہیں ہوگی تاہم تقابل ادیان پڑھایا جاسکے گا اور مدارس اپنے وسائل کے مطابق مرحلہ وار عصری مضامین کا اجرا بھی کریں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں