DAMASCUS,:
شام میں بشارالاسد کو حکومت سے الگ کرنے والی فورسز کے سربراہ احمد الشرع نے کہا ہے کہ ملک میں انتخابات کے انعقاد کے لیے 4 سال کا عرصہ لگ سکتا ہے۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق احمد الشرع نے کہا کہ شام کا نیا آئین تیار کرنے میں 3 سال لگ سکتے ہیں جبکہ شام کے عوام کو بڑے پیمانے پر تبدیلیاں دیکھنے میں بھی ایک سال کا وقت لگے گا۔
انہوں نے کہا کہ ماضی نصرت فرنٹ کہلانے والی تنظیم حیات التحریر شام کو قومی مذاکرات کے حوالے سے منعقد ہونے والی کانفرنس میں ختم کردیا جائے گا، مذکورہ گروپ ماضی میں داعش اور القائدہ سے جڑ گیا تھا لیکن بعد میں اپنی الگ شناخت بناتے ہوئے جمہوری میدان میں اترنے کا فیصلہ کرلیا۔
بشارالاسد کو بے دخل کرنے کے بعد گروپ کی جانب سے مسلسل اعادہ کیا جارہا ہے کہ شام میں اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا کیونکہ کئی حلقوں کا خیال تھا کہ گروپ کی جانب سے سخت گیر قوانین نافذ کیے جائیں گے۔
روس کے تعلقات کے حوالے سے بھی گروپ نے رواں ماہ کے شروع میں کہا تھا کہ مشترکہ مفادات کے تحت تعلقات قائم رہیں گے جبکہ روس کے وزیرخارجہ سرگئی لاروف نے بیان میں کہا تھا کہ شام میں روسی فوجی بیسز کا مستقبل دمشق کی نئی حکومت سے تعلقات کی نوعیت پر منحصر ہے۔
احمد شارا نے امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے حوالے سے بھی توقع ظاہر کی کہ وہ شام پرعائد تمام پابندیاں ختم کردیں گے۔
شام کا دورہ کرنے ولاے امریکی اعلیٰ سفارت کار نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ احمد الشرع منطقی سوچ کے ساتھ سامنے آئے ہیں اور واشنگٹن احمد الشرع پر عائد پابندی ختم کرنے کا فیصلہ کرچکا ہے۔